توشہ خانہ کے تحائف، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب میں طلبی
منگل کو نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں عمران خان کو نو مارچ کو دن ڈھائی بجے نیب کے اسلام آباد جی سکس میلوڈی میں قائم دفتر میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ نیب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد فیصل قریشی کے دستخط سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’آپ نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ریاستی تحائف کو بیچ کر فائدہ حاصل کیا۔‘
پاکستان میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کے تحائف رکھنے کی انکوائری میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
منگل کو نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں عمران خان کو نو مارچ کو دن ڈھائی بجے نیب کے اسلام آباد جی سکس میلوڈی میں قائم دفتر میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔
نیب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد فیصل قریشی کے دستخط سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’آپ نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ریاستی تحائف کو بیچ کر فائدہ حاصل کیا۔‘
نوٹس میں گھڑیوں سمیت توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے سات تحائف کا ذکر کیا گیا ہے۔
نوٹس کے مطابق عمران خان نیب کی مشترکہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔
سابق وزیراعظم کو نوٹس اُن کی بنی گالہ اسلام آباد میں رہائش گاہ کے پتے پر بھیجا گیا ہے۔
نیب نے تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور پرویز خٹک کو بھی طلب کیا ہے۔ تینوں کو 8 مارچ کو پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیے گئے۔
خیال رہے کہ احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین آفتاب سلطان نے منگل کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوتے ہوئے کہا تھا کہ ’اُن پر دباؤ تھا۔‘
عمران خان کو توشہ خانہ کے تحائف اپنے گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی نشست سے ڈی سیٹ کیا تھا۔
اُن کے خلاف توشہ خانہ کے تحائف پر ایک فوجداری مقدمہ اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں بھی زیر التوا ہے۔