پاکستانتازہ ترین

پاکستان: بھارت کے غیر محفوظ جوہری اثاثے عالمی امن کے لیے خطرہ، عالمی برادری ہوشیار رہے — دفتر خارجہ کا سخت ردعمل

جہاں جوہری اثاثے ایسے انتہا پسند عناصر کے کنٹرول میں ہیں جن کی پاکستان اور مسلمانوں سے واضح دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں

(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے حالیہ اشتعال انگیز بیان اور امریکا کے سابق قومی سلامتی مشیر جان بولٹن کے تبصرے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اصل خطرہ بھارت کے غیر محفوظ جوہری اثاثے ہیں، نہ کہ پاکستان کا ذمہ دارانہ جوہری نظام۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک جامع اور دوٹوک بیان میں کہا کہ پاکستان اپنے جوہری تحفظاتی نظام، کمانڈ اینڈ کنٹرول ڈھانچے اور اس کی سیکیورٹی پر مکمل اعتماد رکھتا ہے۔ تاہم، جوہری تحفظ کے حوالے سے اگر کسی ملک پر سوالات اٹھانے کی ضرورت ہے تو وہ بھارت ہے، جہاں جوہری اثاثے ایسے انتہا پسند عناصر کے کنٹرول میں ہیں جن کی پاکستان اور مسلمانوں سے واضح دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔


راج ناتھ سنگھ کی ہرزہ سرائی: ایک انتہا پسند ذہنیت کا عکاس

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، جو ماضی میں آر ایس ایس جیسے انتہا پسند ہندو تنظیموں سے منسلک رہے ہیں، نے حالیہ بیان میں پاکستان کے جوہری اثاثوں کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ:

"کیا جوہری ہتھیار ایسی غیر ذمہ دار اور بدمعاش قوم کے ہاتھوں میں محفوظ ہیں؟ میرے خیال میں پاکستان کے جوہری اثاثوں کو آئی اے ای اے کی نگرانی میں لیا جانا چاہیے۔”

ترجمان دفتر خارجہ نے اس بیان کو "غیر ذمہ دار، اشتعال انگیز اور جھوٹ پر مبنی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ راج ناتھ سنگھ جیسے افراد خطے میں جوہری تصادم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔


جان بولٹن کا تبصرہ: جانبداری یا لاعلمی؟

دفتر خارجہ نے امریکا کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن کے تبصرے کو بھی سختی سے مسترد کیا۔ ترجمان نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

"یہ باعث حیرت ہے کہ جان بولٹن جیسے سینئر سابق امریکی عہدیدار نے ایک ایسے بھارتی رہنما کے بیان پر ردعمل دیا ہے جو ہندو انتہا پسند تنظیم سے منسلک ہے، اور پاکستان کے خلاف مسلسل جارحانہ بیانات دیتا رہا ہے۔”


بھارت: جوہری انتہا پسندی کا مرکز

ترجمان شفقت علی خان نے خبردار کیا کہ بھارت میں جوہری اثاثے ایسے افراد کے ہاتھوں میں ہیں جو:

  • اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تعصب رکھتے ہیں۔

  • خود کو "خطے کا چودھری” سمجھتے ہیں۔

  • بھارت کی سیاست، میڈیا اور سماج میں انتہا پسندی کے بڑھتے رجحانات کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا:

"عالمی برادری کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ایسے انتہا پسند افراد کے ہاتھوں میں جوہری ہتھیار کس قدر خطرناک ہو سکتے ہیں، جو کسی بھی وقت اپنے نظریاتی جنون میں کوئی غیر ذمہ دارانہ اقدام کر سکتے ہیں۔”


بھارت میں جوہری بلیک مارکیٹ: عالمی سلامتی کو خطرہ

دفتر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور بلیک مارکیٹ کی موجودگی ایک مستقل خطرہ ہے۔ ترجمان کے مطابق:

  • بھارت میں جوہری مواد کی غیر قانونی خرید و فروخت کے کئی واقعات سامنے آ چکے ہیں۔

  • یہ صورتحال نہ صرف عالمی جوہری تحفظ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ ریاستی ناکامی کا ثبوت بھی ہے۔


پاکستان: ایک ذمہ دار جوہری ریاست

دفتر خارجہ نے عالمی برادری کو یقین دلایا کہ پاکستان:

  • بین الاقوامی معیار کے مطابق جوہری سلامتی کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔

  • کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو دنیا کے محفوظ ترین نظاموں میں شمار کیا جاتا ہے۔

  • پاکستان ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال اور عدم پھیلاؤ کے عالمی معاہدوں کی پاسداری کرتا ہے۔

شفقت علی خان نے کہا:

"پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے، اور دنیا جانتی ہے کہ ہمارا رویہ پرامن، محتاط اور بین الاقوامی ذمہ داریوں سے ہم آہنگ ہے۔”


نتیجہ: دنیا آنکھیں کھولے

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق، عالمی برادری کو اب بھارت کی جوہری پالیسیوں، انتہا پسند قیادت، اور بلیک مارکیٹ نیٹ ورک پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ پاکستان پر الزامات دھرنے پر۔

ترجمان نے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ:

  • بھارت کے جوہری اثاثوں پر بین الاقوامی نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔

  • خطے میں جوہری عدم توازن کے بڑھتے خطرات کا سدباب کیا جائے۔


واضح پیغام:
پاکستان کسی بھی پروپیگنڈا یا الزام تراشی سے مرعوب نہیں ہوگا۔ ہم اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں اور دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اصل خطرہ دہلی میں بیٹھا ہے، اسلام آباد میں نہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button