
وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے تحت خواتین کو ڈیجیٹل دنیا سے ہم آہنگ کرنے کا عزم
دیہی خواتین کو ٹیکنالوجی کے ذریعے بااختیار بنانے کے پروگرام کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کا آغاز
عامر سہیل-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوزکے ساتھ
وزیر اعلیٰ پنجاب کے "ہنر مند نوجوان ویژن” کے تحت پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈ (PSDF) کے زیراہتمام دیہی خواتین کو ٹیکنالوجی کے ذریعے بااختیار بنانے کے پروگرام “آئی’m ڈیجیٹل” کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔ اس موقع پر لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی، جس میں مختلف اضلاع کی منتخب خواتین کو ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز فراہم کیے گئے۔
یہ پروگرام وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس وژن کی عملی تعبیر ہے جس کا مقصد صوبے کی دیہی خواتین کو جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے خود مختار، بااعتماد اور معاشی طور پر مضبوط بنانا ہے۔ پروگرام کے تحت خواتین کو نہ صرف جدید ڈیجیٹل تربیت فراہم کی جا رہی ہے بلکہ انہیں وہ وسائل بھی مہیا کیے جا رہے ہیں جن کے ذریعے وہ آن لائن پلیٹ فارمز پر کام کر کے اپنی اور اپنے خاندان کی معاشی حالت بہتر بنا سکیں۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی چیئرپرسن وزیر اعلیٰ ٹاسک فورس برائے اسکلز ڈویلپمنٹ عدنان افضل چٹھہ تھے، جب کہ سی ای او پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈ احمد خان، مختلف سرکاری و نجی اداروں کے نمائندگان، ٹرینرز، میڈیا اور منتخب خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئیں۔
اس موقع پر شیخوپورہ، قصور، گجرات، سیالکوٹ، ننکانہ صاحب اور نارووال کی 77 دیہی خواتین کو ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز فراہم کیے گئے۔ ان خواتین کا انتخاب مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے تاکہ ہر اہل خاتون کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق ترقی کے مساوی مواقع مل سکیں۔ پروگرام کے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 90 خواتین شامل کی گئی ہیں۔
پروگرام کے تحت خواتین کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ، انگلش لینگویج سکلز، ای کامرس، بیسک آئی ٹی سکلز، اور کانٹینٹ کری ایشن جیسے جدید مضامین پر چھ ماہ کی جامع تربیت فراہم کی جائے گی۔ یہ تربیت نہ صرف انہیں ڈیجیٹل دنیا سے ہم آہنگ کرے گی بلکہ انہیں فری لانسنگ، آن لائن بزنس اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ جیسے جدید ذرائع آمدن سے جوڑنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
چیئرپرسن عدنان افضل چٹھہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبے کے وسائل کو درست سمت میں استعمال کرتے ہوئے دیہی خواتین کی سماجی و معاشی خودمختاری کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھا ہے۔ انہوں نے کہا:
"وزیر اعلیٰ پنجاب کا وژن ہے کہ صوبے کی خواتین کو جدید ٹیکنالوجی تک رسائی دے کر ان کے لیے روزگار کے ایسے مواقع پیدا کیے جائیں جو انہیں گھروں میں بیٹھے باعزت آمدنی کا ذریعہ فراہم کریں۔ اب یہ منتخب خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، سیکھنے کا جذبہ برقرار رکھیں اور اپنی کمیونٹی کے لیے مثال بنیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کی کامیابی ہی ملک کی ترقی کی ضمانت ہے۔ "وزیر اعلیٰ پنجاب کی اولین ترجیح تعلیم اور جدید علوم کا فروغ ہے، اسی لیے صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں 860 ارب روپے تعلیم کے فروغ کے لیے مختص کیے ہیں۔ یہ بجٹ اس عزم کا اظہار ہے کہ تعلیم اور ہنر ہی ایک مضبوط اور خود کفیل پاکستان کی بنیاد ہیں۔”
سی ای او پی ایس ڈی ایف احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آئی’m ڈیجیٹل” پروگرام کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد اب دوسرے اور تیسرے مرحلے کا آغاز ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
"یہ پروگرام صرف ایک تربیتی منصوبہ نہیں بلکہ ایک سماجی و معاشی تحریک ہے جو دیہی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب کی ہر خاتون ٹیکنالوجی کے استعمال میں ماہر ہو اور ڈیجیٹل معیشت کا فعال حصہ بنے۔”
احمد خان نے مزید کہا کہ پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈ نوجوانوں اور خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ "پہلے مرحلے کی کامیابی نے ہمیں یہ اعتماد دیا ہے کہ دیہی خواتین نہ صرف ٹیکنالوجی سیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ وہ اسے اپنے روزگار کے لیے مؤثر طور پر استعمال بھی کر سکتی ہیں۔”
تقریب کے اختتام پر چیئرپرسن عدنان افضل چٹھہ نے منتخب خواتین کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کا مقصد صرف تربیت دینا نہیں بلکہ انہیں اس مقام تک پہنچانا ہے جہاں وہ خود اپنے فیصلے کر سکیں، اپنی آمدنی بڑھا سکیں اور اپنے خاندان کے لیے بہتر مستقبل تشکیل دے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں "آئی’m ڈیجیٹل” پروگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع تک وسعت دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
یہ پروگرام وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن "بااختیار خواتین، مضبوط پاکستان” کی روشن مثال ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف خواتین کو ڈیجیٹل مہارتیں سکھائی جا رہی ہیں بلکہ انہیں وہ پلیٹ فارم بھی فراہم کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے وہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکیں۔



