مشرق وسطیٰ

مظلوم کو انصاف کی فراہمی اور مجرم کو اس کے کئے کی قرار واقعی سزا یقینی بنانے کے لئے کیسز کی میرٹ پر فوری انوسٹی گیشن، چالاننگ اور یکسوئی انتہائی ضروری ہیں

افسران کارکردگی پر مبنی ورکنگ فریم آف مائنڈ بنائیں کیونکہ صرف کام کرنے والے افسران ہی قابل عزت ہیں

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌سربراہ لاہور پولیس ایڈیشنل آئی جی بلال صدیق کمیانہ نے کہا ہے کہ مظلوم کو انصاف کی فراہمی اور مجرم کو اس کے کئے کی قرار واقعی سزا یقینی بنانے کے لئے کیسز کی میرٹ پر فوری انوسٹی گیشن، چالاننگ اور یکسوئی انتہائی ضروری ہیں۔انوسٹی گیشن سسٹم میں موجود سقم دور کرکے چالاننگ اور مقدمات یکسوئی کی شرح بہتر بنانا اولین ترجیح ہے۔سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے یہ بات آج کیپٹل سٹی پولیس ہیڈکوارٹرز میں انوسٹی گیشن افسران کے اعلیٰ اجلاس کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کامران عادل،ایس ایس پی ڈسپلن عمران کشور، ایس ایس پی انوسٹی گیشن انوش مسعود چوہدری،انوسٹی گیشن ونگ کے تمام ایس پیز اور ایس ڈی پی آوز، متعلقہ پولیس افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔سربراہ لاہور پولیس بلال صدیق کمیانہ نے روڈ چالان،زیر تفتیش مقدمات، ملزمان گرفتاری کے دیئے اہداف کی تکمیل اور پینڈینسی کلیئرنس کا جائزہ لیا۔ایس ایس پی انٹرنل اکاونٹیبلٹی عمران کشور نے سی سی پی او لاہور کی طرف سے دیئے گئے ٹارگٹس پورا کرنے بارے ایس ڈی پی اوز کی مجموعی کارکردگی سے آگاہ کیا۔روڈ سرٹیفکیٹس کلیئرنس کے حوالے سے دیئے گئے ٹارگٹس پورا کرنے کے حوالے سے اقبال ٹاؤن،گلشن راوی، شمالی چھاؤنی،قلعہ گجر سنگھ،ڈیفنس اور نواں کوٹ سرکلز کی کارکردگی بہتر قرار دی گئی جبکہ اسلام پورہ، لوئرمال، شفیق آباد، مصری شاہ، باغبانپورہ، برکی،ریس کورس، سبزہ زار، ٹاؤن شپ،سمن آباد، ماڈل ٹاؤن اور گارڈن ٹاؤن اچھرہ سمیت بیشتر سرکلز کی کارکردگی ناقص قرار دی گئی۔سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے دیئے گئے ٹارگٹس بارے صدر اور ماڈل ٹاؤن ڈویژنز انوسٹی گیشن کی مجموعی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دی۔انہوں نے دیئے گئے اہداف حاصل نہ کرنے والے سرکل افسران کی سخت سرزنش کی۔بلال صدیق کمیانہ نے ایس ڈی پی آوز کو 04 دن کی مزید مہلت دی جبکہ وارننگ اور ڈیڈ لائن کے باوجود کارکردگی بہتر نہ بنانے پر متعلقہ ڈی ایس پیز کی تنزلی کا عندیہ دے دیا۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ افسران کارکردگی پر مبنی ورکنگ فریم آف مائنڈ بنائیں کیونکہ صرف کام کرنے والے افسران ہی قابل عزت ہیں۔انہوں نے کہا کہ30 اپریل تک ایک ماہ سے پرانا کوئی نامزد مقدمہ زیر التوا نہ ہو اور بے گناہ کو ہرگز نہ پکڑا جائے۔بلال صدیق کمیانہ نے مذید کہا کہ مظلوم کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے انوسٹی گیشن سسٹم درست کرنا ان کا مشن ہے۔انہوں نے تمام ایس پیز انوسٹی گیشن کو ہدایت کی کہ وہ اپنے زیر تحت تھانیداروں کی اس طرح گرومنگ کریں کہ وہ ایف آئج آر کے بعد میرٹ پر فوری تفتیش اور بروقت چالاننگ کو اپنا ٹارگٹ بنائیں۔بلال صدیق کمیانہ نے منشیات، قتل،اقدام قتل اور دیگر سنگین جرائم کے مقدمات فوری یکسو کرنے کی ہدایت،ل کی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکو چور پکڑنا ہی اصل پولیسنگ ہے جبکہ سستی اور نالائقی کرپشن سے بڑا جرم ہے۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ ڈاکو، چور اور منشیات فروش پکڑنے پر ہی ایس ڈی پی اوز کی اچھی بری کارکردگی کا تعین ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس اوز اور انچارج انوسٹی گیشن مساوی طور پر مقدمات کی تفتیش اور کیسز یکسو کریں۔سی سی پی او لاہور انوسٹی گیشن افسران کو رواں اور گزشتہ سالوں کے تمام زیرالتوا کیسز کی پینڈینسی اسی ماہ زیرو کرنے کی ہدایت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button