جنرل

آبادی کنٹرول کرنے کے لئے غریب، کم پڑھے لکھے اور معاشی طور پر پسماندہ طبقے کو فیملی پلاننگ کی اہمیت سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ ڈاکٹر جمال ناصر

پاکستان میں ہر سال 11ہزار عورتیں زچگی کے دوران مر جاتی ہیں، ان کی جانیں اور ان کے پہلے بچوں کی ممتا بچانے کے لئے ضروری ہے کہ بچوں کی پیدائش میں وقفہ رکھا جائے۔ ڈاکٹر جمال ناصر وزیر بہبود آبادی

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی ):‌ وزیر بہبود آبادی ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال11 ہزار عورتیں زچگی کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں، ان کی قیمتی جانیں بچانے اور ان کے پہلے سے موجود بچوں کو ماں کی ممتا سے محروم ہونے سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ بچوں کی پیدائش میں وقفہ کیا جائے۔ پاکستان کے تعلیم یافتہ اور خوشحال طبقے میں کنبہ چھوٹا رکھنے کا شعور پیدا ہو چکا ہے، آبادی کنٹرول کرنے کے لئے غریب، کم پڑھے لکھے اور معاشی طور پر پسماندہ طبقے کو فیملی پلاننگ کی اہمیت سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ علماء کرام اپنے خطبات میں بچوں کی بہتر نشوونما اور تربیت کی اہمیت پر زور دیں اور پاپولیشن کنٹرول کے غیر اسلامی ہونے کا تاثر دور کریں۔ اسی طرح صحافی، فنکار ، کھلاڑی اور رائے عامہ کے دیگر رہنما آبادی کم رکھنے کی ضرورت اور اہمیت کے بارے میں شہریوں کو آگاہ کریں اور اس سلسلے میں حکومتی کوششوں میں تعاون کریں۔ محکمہ بہبود آبادی کا سالانہ بجٹ صرف دو ارب روپے ہے جو ناکافی ہے۔ صحت اور بہبود آبادی کے محکموں کا ایک دوسرے کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے۔ شہریوں کو فیملی پلاننگ کی خدمات فراہم کرنے کے لئے پنجاب میں محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت چلنے والے تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں بہبود آبادی کے سنٹر قائم کرنے کے لئے موزوں جگہیں دی جائیں گی ۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ اس مقصد کے لئے عملے کے خدمات بھی مہیا کی جائیں گی۔
وہ گزشتہ روز عالمی یوم بہبودی آبادی کے موقع پر محکمہ بہبود آبادی پنجاب کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری بہبود آبادی سلمان اعجاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ محکمہ بہبود آبادی کی جامع اور مؤثر پالیسیوں کے گزشتہ سال پنجاب میں 15 لاکھ سے زیادہ اہل شادی شدہ جوڑوں نے خود کو خاندانی منصوبہ بندی کے پروگرام میں رجسٹر کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آبادی کو وسائل کے تناسب پر لانے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو تعاون کرنا ہوگا ۔
ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی ثمن رائے نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے عوامی آگاہی کے لیے بھرپور اقدامات کئے گئے ہیں۔نئے شادی شدہ جوڑوں کی آن لائن رجسٹریشن اور خاندانی منصوبہ بندی کاؤنسلنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں مسلسل تشہیری مہم ، صوبہ بھر میں ڈیجیٹل کانفرنسز کے انعقاد، 1300 آئمہ کرام اور خطیب حضرات کی بہبود آبادی پروگرام میں شمولیت اور ولیج تھیٹرز کے انعقاد کے ذریعے معاشرے کی سوچ بدلنے اور خوشحال معاشرے کی تشکیل کا فریضہ بخوبی سرانجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں سالانہ اضافے کی شرح 2.4 فیصد ہے۔ پنجاب میں آبادی میں اضافے کی سالانہ شرح 2.1 فیصد ہے جو دیگر تمام صوبوں سے کم ہے۔
سیمینار میں ڈاکٹر عزیزالرب سی ای او گرین سٹار مارکیٹنگ نے پاکستان کی آبادی اور 1950 سے اب تک چلائے جانے والے پروگرامز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ تعلقات عامہ پنجاب روبینہ افضل اور پاپولیشن کے افسران، ریسرچ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی.
تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی نگران صوبائی وزیر پاپولیشن ڈاکٹر جمال ناصر اور دیگر معززین کو اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button