اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے سیالکوٹ میں ہونے والی دہشت گردی کے ملزمان کو 24گھنٹے کے اندر ٹریس کرکے گرفتار کیا۔

آئی جی پنجاب، ڈاکٹر عثمان انور کی سنٹرل پولیس آفس میں اہم پریس کانفرنس، سیالکوٹ میں دہشت گردی واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ سیالکوٹ کے علاوہ لاہور، قصور اور پاکپتن پولیس کی ٹیموں نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا۔ ڈاکٹر عثمان انور

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سیالکوٹ میں دو روز قبل پیش آنے والے دہشت گردی واقعہ کے تناظر میں سنٹرل پولیس آفس میں پریس کانفرنس کی،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم احمد خان اور ڈی پی او سیالکوٹ محمد حسن اقبال بھی موجود تھے۔ آئی جی پنجاب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج سی ٹی ڈی کے ساتھ بیٹھ کر انتہائی اہم موضوع پر آپ سے بات کر رہے ہیں۔ اس کو آپ بریکنگ نیوز سمجھ لیجئے یہ ایک آنے والی پریس کانفرنس کی تیاری ہے،دوسری پریس کانفرنس میں تمام ثبوت جو ابھی ہم نے عدالتوں میں پیش کرنے ہیں اس میں آپ کے سامنے لائیں گے۔پاکستان کی ریاست پر پہلے بھی حملے ہوتے رہے لیکن پاکستانی قوم کے عزم و حوصلے پر کوئی اثر نہ ہوا، الحمد اللہ پاکستان اس سے بڑے واقعات کا جوانمردی سے سامنا کرچکا ہے لیکن آج آپ کو بلانے کا مقصد آپ کو بتانا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی اداروں بشمول پولیس، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں آئی ایس آئی، آئی بی،ایم آئی، سی ٹی ونگ تمام اداروں نے مل کر پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو 24گھنٹے کے اندر ٹریس کیا، شناخت کرنے کے بعد ملزمان کو پکڑا اور انکے آنے والے اقدامات کو پایہ تکمیل پر پہنچے سے قبل ناکام بنادیا۔ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو ہمارا بڑا واضح پیغام ہے کہ آپ اپنا کام کرتے رہیں ہم آپ کا اصل چہرہ مکمل ثبوتوں کے ساتھ پوری دنیا کے سامنے پیش کرنے جار ہے ہیں۔ ہمارافارن آفس اور دیگر ادارے پوری دنیا کے امن کیلئے کام کر رہا ہے اور دنیا کے امن کو خراب کرنے والے ہولناک اقدامات اور انکے ماسٹر مائنڈز کو بے نقاب کیا جائے گا۔آئی جی پنجاب نے کہاکہ دہشت گردی کی خفیہ کاروائیاں جو یہ خود ہی سر انجام دے کر کہہ دیتے ہیں کہ یہ فلاں وجہ سے کیا، یہ سب اب بے نقاب ہونے جارہا ہے۔ پاکستان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے جو ہم نے سب کے سامنے ایکسپوز کئے اور اب وہ خود بھاگنے پر مجبور ہونگے اور پاکستانی قوم دنیا کے سامنے یہ ثابت کرے گی کہ یہ جھوٹے ہیں، بدکار ہیں اور یہ دہشت گرد ہیں۔ آئی جی پنجاب نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سیالکوٹ میں ایک مسجد کے اندر فائرنگ کرکے کچھ افراد کو شہید کردیا گیا،جس پر فوری کاروائی کرتے ہوئے ڈی پی او سیالکوٹ اور انکی ٹیم نے رسپانڈ کیا اور جائے واردات سے اہم شواہد اکٹھے کئے، اس ثبوت کو جسے انہوں نے سمجھا کہ ناقابل نقصان ہیں کو ہمارے انٹیلی جنس اداروں بالخصوص سی ٹی ڈی نے اس کا ریکارڈ نکالا، اس کے ریکارڈ نکالنے کے بعد ہم نے ان بندوں کو اپنے جدید ترین سافٹ وئیرز ہوٹل آئی، فیس ٹریس کے ذریعے ٹریس کرنے کی کوشش شروع کی اور الحمد اللہ ہم آج پاکستان کو محفوظ کرکے آپ کے سامنے بیٹھے ہیں، ہم نے ملزمان کو گرفتار کرکے کیس کو فوری طور پر حل کرلیا اور اب ان ملزمان کو عدالتوں میں پیش کیا جارہا ہے۔ جیسے جیسے ثبوت عدالتوں میں پیش کرتے جائیں گے میڈیا کے سامنے پیش کرتے جائیں گے، پولیس کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں۔ آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس میں سلائیڈ زدکھاتے ہوئے کہاکہ سیالکوٹ کے اندر پیش آنے والے ملزمان کے نیٹ ورک کو سینکڑوں کلومیٹر کے علاقے میں آر پی او شیخوپورہ اور ڈی پی او قصورکی سربراہی میں پولیس ٹیموں نے ریڈ کرکے ان تمام بندوں کو گرفتار کرلیا۔ اس کرائم سین میں ہمیں پہلے کی ایڈوانس انفارمیشن کے ساتھ یہ کنفرم ہوا کہ ایک بدکار ملک اپنی بدبو دار ایجنسی کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک میں ایسے اقدامات کرنا چاہ رہا ہے لیکن اب وہ ایکسپوز ہوجائے گا۔ آئی جی پنجاب نے پریذنٹیشن دکھاتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے اس واقعہ کی پلاننگ پاکستان سے باہر کی گئی، ان لوگوں کی ملاقات ہوئی، دشمن انٹیلی جنس ایجنسی نے پاکستان میں بندوں کو بھجوایا، وہ کونسا بندہ پاکستان آیا، اس نے کس کس سے ملاقات کی یہ ہم ثبوتوں کے ساتھ آپ کے سامنے رکھیں گے، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ان ثبوتوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا جس میں ان کی جیو فینسنگ اور دیگر تفصیلات موجود ہیں، یہ تمام ریکارڈ ہم آج آپ کے سامنے لے کر آئے ہیں آگے چل کر ہم آپ کو دکھاتے ہیں کہ6اور9 اکتوبر کوملزمان نے ریکی کی، پنجاب پولیس کے ہوٹل آئی سافٹ وئیر میں انکا ریکارڈ بھی آیاجسے ہم نے ابھی کنفرم کرلیاہے اور جب یہ واپس لاہور آتے ہیں اور پھر جب گیارہ تاریخ کی صبح پانچ بج کر اٹھائیس منٹ پریہ اپنے منصوبہ عملی طور پر سر انجام دیتے ہوئے مسجد میں دہشت گردی کرتے ہیں اور اس واقعہ کو یہ دنیا میں استعمال کرنا چاہتے تھے جو اب انشا ء اللہ ان کے خلاف استعمال ہونے جارہی ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی باہم کوارڈی نیشن ہے، یہ ایک قوم کا رسپانس ہے اس میں یونیفارم کا رنگ جو مرضی ہو چاہے وہ وردی پہنتے ہوں یا نہ پہنتے ہوں چاہے وہ کسی آرمڈ فورس کی انٹیلی جنس ایجنسی ہوں یا انٹیلی جنس بیورو کی طرح سول انٹیلی جنس ایجنسی ہوں سب نے مل کر اکٹھے کام شروع کیا، لاہور کی سی آئی اے، سیالکوٹ، قصور اور پاکپتن کی پولیس تمام نے ٹاسکنگ کو اکٹھے تقسیم کرکے کام شروع کیا اورسب جگہوں پر اکٹھے ریڈ کئے گئے اور دشمن کو ایسے دبوچ لیا جیسے اس کو اندازہ بھی نہیں تھا، آئی جی پنجاب نے آپریشن کا ایریا پروجیکٹر پر نقشے کی صورت میڈیا کے سامنے پیش کیا، لاہور، سیالکوٹ، قصور اور پاکپتن تمام اضلاع میں سب نے مل کر اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ آئی جی پنجاب نے کہا دہشت گردی کی اس ساری کاروائی میں ملوث گروپ کو نام کے ساتھ سب کے سامنے پیش کیا جائے گا، واقعہ میں ملوث سہولت کاروں، ریکی کرنے والی پارٹی، ریکی کرنے والی دوسری پارٹی، پہلا شوٹر، دوسرا شوٹرا ور تیسرا شوٹر الحمداللہ ہم نے قصور میں، پاکپتن میں، سیالکوٹ اور لاہور میں گرفتار کیا بلکہ ہم عدالت میں پیش کر رہے ہیں۔ہم ان کے خلاف جو ثبوت پیش کر رہے ہیں ان میں سی ڈی آر کے انیلی سس، لاکڈ ٹیلی فون کے باوجود پولیس افسر نے تمام ڈیٹا کو نکالا، ہم نے بکنگ ڈاٹ کام کے تجزئیے، جیوفینسنگ اور پول کا م کے ذریعے اور سب سے بڑھ کر ہمارے کانسٹیبلز نے گھر گھر، ہوٹل ہوٹل تلاشیاں لے کر، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اور اپنے سسٹم کے موثراستعمال سے ناقابل تردید شواہد اکٹھے کئے ہیں، ہم اگلی پریس کانفرنس میں ثابت کردیں گے کہ دنیا کے امن کا دشمن کونسا بدکار ملک ہے۔ ہم دشمن کے ناپاک ارادوں کو اپنے عزم و حوصلے سے ناکام بنار ہے ہیں، ہم پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پنجاب پولیس اس ملک کے دیگر تمام پولیس فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ متحد ہے اور سب اداروں نے مل کر ایسے ثبوت اکٹھے کئے ہیں جنہیں نہ صرف عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا بلکہ امن پسند دنیا کے ہر ملک کے سامنے لایا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ ان دہشت گرد عناصر کو دنیا بھر کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا، بین الاقوامی میڈیا کے سامنے لایا جائے گا، پاکستانی قوم اور اداروں نے مل کر اس کے مستقبل کے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے، ملزمان کی شناخت کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے انکے خلاف عدالتی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے اورپاکستان کے امن کو خراب کرنے والی ہر ناپاک سازش کو اپنے عزم وہمت سے ناکام بنائیں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button