بیماریوں کو پھیلنے سے پہلے روکنا چاہیے: کاشف انور
لاہور چیمبر کی جانب سے بریسٹ کینسر پر سیمینار، پینل ڈسکشن کا انعقاد
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے چھاتی کے کینسر پر ایک سیمینار/پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا جس کے مہمان خصوصی لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور تھے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر عدنان خالد بٹ، ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن فریحہ یونس، علی مرتضیٰ، ڈاکٹر گوہر سعید، ڈاکٹر ام کلثوم اعوان، ڈاکٹر حرا بٹ،ڈاکٹر شاہینہ آصف، ڈاکٹر عروج فاطمہ گیلانی، ڈاکٹر ستوت مدثر، عمر آفتاب اور کیپٹن ڈاکٹر کاشفہ احسان نے بھی خطاب کیا۔سیمینار میں بڑی تعداد میں تاجروں، پروفیسرز، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے اپنے خطاب میں خاتون اول ثمینہ علوی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس اہم موضوع کو عوامی شعور دیا کیونکہ پہلے لوگ بریسٹ کینسر کے بارے میں بات کرنے سے ہچکچاتے تھے۔ انہوں نے بروقت تشخیص کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیماری کو پھیلنے سے پہلے روکنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو چیک کریں اور اگر وہ ان میں ایسی کوئی تبدیلی دیکھیں تو وقت ضائع کیے بغیر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ بیماری کو چھپا کر مزید بڑھانے کے بجائے ہمیں ڈاکٹر سے اپنی طبی حالت کا معائنہ کرانا چاہیے۔ انہوں نے اس صورتحال میں گھر کے بزرگوں کی اہمیت پر زور دیا۔لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن فریحہ یونس نے کہا کہ جلد تشخیص بہت ضروری ہے کیونکہ یہ بیماری کو ٹھیک ہونے والے مرحلے پر روک سکتی ہے۔ انہوں نے سیمینار کے اغراض و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔علی مرتضیٰ نے کینسر کے مریض کی ذہنی حالت اور صحت پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ڈاکٹر حرا بٹ نے بریسٹ کینسر پر پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بچاو¿، انتظام اور معاونت تین مراحل ہیں۔ اس کے علاوہ اس نے خود جانچ کرنے اور خوراک سمیت دیگر اہم موضوعات پر گفتگو کی۔ڈاکٹر ستوت مدثر نے چھاتی کی خود نگرانی کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر گوہر سعید نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کے ساتھ ساتھ ہمیں خواتین میں دل کے امراض کو بھی دیکھنا ہوگا کیونکہ خواتین دل کی بیماریوں سے زیادہ جاں بحق ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نوجوان خواتین میں سگریٹ نوشی کا رجحان بڑھ رہا ہے جو خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپا اور ورزش کی کمی بھی اس کی ایک وجہ ہے۔ڈاکٹر ام کلثوم اعوان نے کہا کہ ہمارے لو گ ڈاکٹر کے پاس بہت لیٹ آتے ہیں جس کی وجہ سے رسک میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بریسٹ کینسر کے ہر ایک سو میں سے ایک مرد بھی ہوتا ہے لہذا مردوں کو بھی اس حوالے خیال کرنا ہوگا، ہم نے آٹھ سال عمر کے مریضوں کو بھی دیکھا ہے۔عمر آفتاب نے کہا کہ خواتین کے لیے صحت کی تعلیم بھی ضروری ہے ۔ہم نے بیک وقت پنک اور وائٹ ربن کا آغاز 20 سال پہلے کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اکتوبر چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی کا مہینہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آگاہی پھیلائی جارہی ہے ۔ کیپٹن ڈاکٹر کاشفہ احسان نے شرکاءکو اپنی زندگی کے بچاﺅ سے متعلق واقعہ سے آگاہ کیا۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر عدنان خالد بٹ نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے شرکاءپر زور دیا کہ وہ شعور پھیلائیں اور اپنے اہل خانہ کا خیال رکھیں۔ آخر میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔