کاروباری پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے ہائیڈل ذرائع سے بجلی کی پیداوار ضروری ہے: صدر لاہور چیمبر
انہوں نے کہا کہ اس سے دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے گا کیونکہ یہ کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی کو ماپنے کا ایک آلہ ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تجارتی خسارے میں نمایاں کمی کو معیشت کے لیے نیک شگون قرار دیا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے پہلے چار مہینوں کے تجارتی خسارے میں 34.70 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے گا کیونکہ یہ کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی کو ماپنے کا ایک آلہ ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ یہ مثبت پیش رفت پاکستان کے معاشی منظرنامے پر بہت اچھے اثرات مرتب کرے گی اور ملک کی اقتصادی ترقی و استحکام میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں کو نجی شعبہ کے ساتھ مل کر برآمدات میں اضافے کے لیے کوئی ایسا طریقہ کار تلاش کرنا چاہیے جو تجارتی خسارہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے حکومت کو گیس اور بجلی کے نرخوں کو معقول بنا کر کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہائیڈل وسائل کے ذریعے بجلی کی پیداوار ہی سستی بجلی پیدا کرنے کا واحد ذریعہ ہے کیونکہ تھرمل ذرائع مہنگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں حالیہ سیلابوں سے معیشت کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے اگر ملک میں پانی کے وافر ذخائر اور ڈیم ہوتے تو اس نقصان سے بچاجاسکتا تھا۔ کاشف انور نے کہا کہ تجارتی خسارے میں کمی پاکستانی روپے پر دباو¿ کو کم کرے گی جس سے مقامی کرنسی میں استحکام آئے گا ۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ تجارتی خسارہ کم ہونے سے تجارتی ماحول بہتر ہوگااور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا ۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے توقع کا اظہار کیا کہ تجارتی خسارہ میں کمی کا فائدہ پاکستانی روپے کو بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاروباری شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی لانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے۔