مشرق وسطیٰ

کاشتکار ربیع سیزن کے دوران گندم کی فصل زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کریں۔وزیر زراعت، صنعت و توانائی پنجاب ایس ایم تنویر

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت،صنعت و توانائی ایس ایم تنویر نے رائس ریسرچ کالا شاہ کاکو میں منعقدہ سو سالہ تقریبات سے خطاب کے دوران کیا

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ وزیر زراعت پنجاب ایس ایم تنویرنے مزید کہا کہ پاکستان دنیامیں چاول برآمد کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔یہ فصل ہماری غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرمبادلہ کمانے کااہم ذریعہ بھی ہے۔ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خوشبو اور کوالٹی کی وجہ سے پوری دنیا میں پسند کیا جاتا ہے۔موجودہ سال دھان کی برآمد سے 3 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا ہے۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت،صنعت و توانائی ایس ایم تنویر نے رائس ریسرچ کالا شاہ کاکو میں منعقدہ سو سالہ تقریبات سے خطاب کے دوران کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ میَں رائس ریسرچ انسٹیٹورٹ کالا شاہ کاکو کے زرعی سائنسدانوں کو ادارہ ہذٰا کے سو سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کی بدولت آج دھان کی کاشت اور پیداوار میں اضافہ ممکن ہوا ہے۔مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کالا شاہ کاکو نے اب تک دھان کی 29 نئی اقسام دریافت کی ہیں جو اپنی غذائی خصوصیات اور خوشبو کے اعتبار سے پوری دنیا میں جانی پہچانی جاتی ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ دھان کی نئی اقسام کی دریافت موسمیاتی تبدیلیوں کے اعتبار سے جاری رکھی جائے اور کاشتکاروں کو دھان کی فصل پر اندھا دھند زہروں کے استعمال سے روکنے کیلئے فنی راہنمائی فراہم کی جائے تاکہ ہماری برآمدات میں اضافہ ہو سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت پنجاب ایس ایم تنویر نے کاشتکاروں سے اپیل کی کہ دھان کی باقیات کو آگ لگانے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے سموگ کا سنگین مسئلہ پیدا ہوتا ہے جو ہماری نسلوں کی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔دھان کی باقیات کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کے بتائے ہوئے اُصولوں پر عمل کیا جائے تاکہ ہمارا ماحول صاف رہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد ڈاکٹر اختر نے کہا کہ رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کالا شاہ کاکو کے زرعی سائنسدان دھان کے کاشتکاروں کی فنی راہنمائی اور نئی اقسام کی دریافت کیلئے شب و روزکام کر رہے ہیں۔یہ ادارہ دنیا میں چاول کی شہرہ آفاق قسم باسمتی370 روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ اب تک29 نئی اقسام کی دریافت کر چکا ہے۔صوبہ پنجاب کی معاشی ترقی میں ادارہ ہذٰا کی دریافت کردہ قسم سپر باسمتی کا20 سالانہ حصہ سے30 ارب روپے ہے۔رائس ریسرچ انسٹیٹیورٹ کالا شاہ کاکو میں قائم لیبارٹریاں آئی ایس او 17025 ایکریڈیشن کی حامل ہیں جو دھان کی فصل پر زہروں کے مضر اثرات میں کمی کے لئے کام کر رہی ہیں۔تقریب سے چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود،چیف سائنٹسٹ رائس ریسرچ انسٹیٹوٹ کالا شاہ کاکو سید سلطان علی نے بھی خطاب کیا۔تقریب کے آخر میں صوبائی وزیر زراعت نے زرعی سائنسدانوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر شیلڈز تقسیم کیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button