پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بیٹوں سے بات نہ کرانے پر اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔
پیر کو خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل ایڈووکیٹ شیراز احمد رانجھا کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ’عدالتی احکامات کے باوجود سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کی اپنے بیٹوں سلمان اور قاسم سے بات نہیں کرائی۔‘
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔
عدالت نے جیل حکام کو جواب کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت آٹھ نومبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کی اجازت دی تھی۔
جج ابوالحسنات نے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی کے تحفظات اور ملزم کے آئینی حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جیل سپرنٹینڈنٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی سے ان کے بیٹوں سے بات کروانےکی ہدایت کی جاتی ہے۔