مشرق وسطیٰ

کانگو بخار سے نمٹنے کے لیے محکمہ لائیو سٹاک متحرک

چیک پوسٹوں پر محکمہ لائیو سٹاک کا عملہ موجود رہے گا اور اسکے ساتھ محکمہ کی جانب سے فری اسپرے کے بینرز آویزاں کیے جاچکے ہیں تاہم یہ بینرز ایسے پوائنٹس پر ہیں،جنکو متعلقہ ڈی سی نے فائنل کیا ہوا ہے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ صوبہ بلوچستان میں کانگو بخار کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پنجاب میں بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم حسن مراد کی ہدایت پر محکمہ نے فوری طور پر انٹر پروونشل چیک پوسٹوں کو بحال کردیا ہے جبکہ دوسرے صوبوں سے آنے والے جانوروں کو اینٹی ٹک سپرے کرنے کے بعد ہی داخلے کی اجازت مل رہی ہے۔ چیک پوسٹوں پر محکمہ لائیو سٹاک کا عملہ موجود رہے گا اور اسکے ساتھ محکمہ کی جانب سے فری اسپرے کے بینرز آویزاں کیے جاچکے ہیں تاہم یہ بینرز ایسے پوائنٹس پر ہیں،جنکو متعلقہ ڈی سی نے فائنل کیا ہوا ہے۔ صوبائی وزیر کی ہدایت کے مطابق متعلقہ ڈائریکٹر ہر چیک پوسٹ پر ادویات اور اینٹی ٹک سپرے پہنچانے کا پابند ہوگا اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھی تیار کرے گا ۔فارمرز کے لیے محکمہ لائیو سٹاک کیجانب سے آگاہی مہم شروع کی جاچکی ہے کیونکہ لائیو سٹاک آبادی کے ساتھ ساتھ انسانی آبادی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ پنجاب میں CCHF سے بچاؤ کے لیے محکما نہ اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ مزید سختی کرتے ہوئے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی جانور کو اینٹی ٹک سپرے کے بغیر مویشی منڈی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مویشی منڈی کے اندر چونے کے پتھر کے نشانات کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔ انٹری اور ایگزٹ پوائنٹ پر اینٹی ٹِکس سپرے لازمی کیا جائے گا ۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک کا کہنا ہے کہ
سب کو ملکر اس خطرناک وائرس کا مقابلہ کرنا ہے ۔احتیاط لازمی ہے تاہم گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ
پنجاب میں ابھی تک کوئ ایسا کیس رپورٹ نہیں ہوا تاہم صوبوں میں جانوروں اور انسانوں کی جانوں کے تحفظ کےلئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button