مشرق وسطیٰ

‏آج رات سے مغربی ہوائیں ملک میں داخل ہونگی جو مئی کے پہلے ہفتے تک ملک کے مختلف علاقوں میں برقرار رہ سکتی ہیں، ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا کہ موسلادھار بارشوں سے ڈی جی خان کے پہاڑی علاقوں کے مقامی ندی نالوں میں 28 اپریل سے 2 مئی تک طغیانی کا خطرہ ہے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب فلائیٹ لیفٹیننٹ ریٹائرڈ عمران قریشی نے کہا ہے کہ ‏آج رات سے مغربی ہوائیں ملک میں داخل ہونگی جو مئی کے پہلے ہفتے تک ملک کے مختلف علاقوں میں برقرار رہ سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج سے 29 اپریل کے دوران لاہور ، اسلام آباد، مری، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ، 27 اپریل سے 3 مئی تک ملتان، ڈی جی خان، بہاولنگر اور ساہیوال میں گرج چمک کے ساتھ بارش ، چند مقامات پر موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‏30 اپریل سے 05 مئی تک اسلام آباد، مری، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، خوشاب، میانوالی، سرگودھا، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، جھنگ، قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی توقع ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا کہ موسلادھار بارشوں سے ڈی جی خان کے پہاڑی علاقوں کے مقامی ندی نالوں میں 28 اپریل سے 2 مئی تک طغیانی کا خطرہ ہے اس ضمن میں ڈی جی خان ڈویژن سمیت پنجاب بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ناگہانی صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لیے مشینری اور عملے کو الرٹ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے باعث کھڑی فصلوں کو نقصان کا خطرہ ہے ، کسان حضرات موسمیاتی پیشگوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معاملات ترتیب دیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسی دوران مری کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے اور بارشوں کے دوران دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاح اور مسافر حضرات بارش کے موسم میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور ہنگامی صورتحال میں مدد کے لیے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں تاکہ آپ کی مدد کو بروقت یقینی بنایا جا سکے

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button