اسلام آباد پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی) خاتون اول ثمینہ علوی نے بریسٹ کینسر آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ہسپتالوں، غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیاہے کہ وہ میڈیکل سیٹ اپ میں اسکریننگ کی بہتر سہولیات پر کام کریں تاکہ خواتین میں چھاتی کے کینسر کا ابتدائی مراحل میں پتہ چل سکے، جلد تشخیص سے ملک میں ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں، انہوں نےان خیالات کا اظہارجمعہ کو ایوان صدر میں منعقدہ چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،خاتون اول ثمینہ علوی کا مزید کہنا تھا کہ میموگرام اور الٹراساؤنڈ کے ذریعے جلد تشخیص سے مریضوں کی اموات کی شرح میں 98 فیصد تک کمی لائی جاسکتی ہے،پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سیلولر سروسز کے ذریعے اردو زبان میں 140 ملین ٹیکسٹ میسجز اور رنگ ٹونز بھیجے، جاری کردہ پیغامات میں عام لوگوں کے لیے چھاتی کے کینسر، اس کی علامات، خود معائنہ اور بروقت علاج کے بارے میں معلومات شامل تھیں،ثمینہ علوی نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ایوان صدر کے پلیٹ فارم سے ان کی مسلسل مہم نے پہلے اور دوسرے مرحلے میں چھاتی کے کینسر کی رپورٹنگ کو بڑھانے میں مدد کی۔انہوں نے کہا کہ جلد تشخیص سے ملک میں ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ماہانہ بنیادوں پر پانچ منٹ خود معائنہ کرنے کی مشق کریں اور کسی بھی غیر معمولی گانٹھ کا پتہ لگانے کے لیے فوری طور پر طبی مشورہ لیں۔ثمینہ علوی نے معروف انٹرنیشنل ہسپتال کی جانب سے چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے لیے 31 دسمبر تک رعایتی میموگرامز اور الٹراساؤنڈز کی اسکریننگ کی سہولیات کی پیشکش کی تعریف کی اور دیگر اسپتالوں کو بھی اس کی پیروی کرنے پر زور دیا۔انہوں نے قومی اور مقامی میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ چھاتی کی آگاہی میں میڈیا نے لوگوں کو بہت آگاہی دی انہوں نے میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ سال بھر مستقل بنیادوں پر اپنے پروگراموں کے ذریعے اس بیماری کو اجاگر کرتے رہیں۔معروف انٹرنیشنل ہسپتال کے سی ای او ہارون نصیر نے کہا کہ خاتون اول کی سرپرستی میں آگاہی مہم کے نتیجے میں چھاتی کے کینسر کے مریضوں کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا، اس طرح اموات کی شرح میں کمی آئی۔ انہوں نے اپنے ہسپتال میں اسکریننگ کی سہولیات کے ذریعے چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی پروگرام کی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا۔نیشنل پریس کلب کی فنانس سیکرٹری اور ویمن جرنلسٹ کاکس کی چیئر پرسن محترمہ نیئر علی نے کہا کہ صحافی برادری ٹیلی ویژن پروگراموں اور اخباری مضامین کے ذریعے چھاتی کے کینسر کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔نیشنل پریس کلب نے صنفی مساوات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ چھاتی کے سرطان اور ذہنی بیماریوں کے حوالے سے آگاہی سیمینار کے ساتھ ساتھ صحافیوں کواتنے حساس ایشوز کی کوریج کی ٹریننگ بھی دی تاکہ معاشرہ اس سے استفادہ کرسکے۔اس موقع پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں میڈیا کی نمائندگی کرتے ہوئے جوائنٹ سیکرٹری نیشنل پریس کلب شکیلہ جلیل نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کی ابتدائی تشخیص اور علاج کو فروغ دینے میں میڈیا نے ہمیشہ ہر اول دستے کا کردار ادا کیا اور میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم سے خواتین کو باقاعدگی سے اسکریننگ کروانے کی ترغیب دیتا ہے ۔ پینل ڈسکشن میں معروف انٹرنیشنل اسپتال کے آنکولوجی، ریڈیالوجی اور گائناکالوجی کے شعبہ جات کے ڈاکٹروں نے جلد اسکریننگ کی اہمیت کے بارے میں بتایا۔ طبی ماہرین نے خواتین کے لیے مناسب رہنمائی پر زور دیا کہ وہ خود معائنہ کے دوران گانٹھ کا پتہ لگانے کے بعد طبی مشورے سے کیسے رجوع کر سکتی ہیں۔پینل نے 40 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کے لیے اسکریننگ اور میموگرام کی بھی سفارش کی۔معروف ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر میر وحید نے شرکاء کو بریسٹ کینسر کے حوالے سے ہسپتال کی خدمات کے حوالے سے بریف کیا،معروف انٹرنیشنل ہسپتال کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے تعاون سے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں چھاتی کے کینسر کے خلاف طویل مدتی اور وسیع پیمانے پر مہم کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تاکہ ملک میں ہر سال خواتین کی40,000 اموات کی تشویشناک حد تک کمی کی جا سکے۔
With Product You Purchase
Subscribe to our mailing list to get the new updates!
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur.
متعلقہ مضامین
بھی چیک کریں
Close