چارجنگ کے مسائل، امریکہ کا الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کا منصوبہ تاخیر کا شکار
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ سٹیشنز کا نیٹ ورک اتنا وسیع نہیں ہے، جبکہ اکثر علاقوں میں اس کے لیے انفراسٹرکچر بھی موجود نہیں یا پھر غیرمعیاری مشینیں لگی ہوئی ہیں۔
امریکہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی محدود اقسام کی دستیابی اور چارجنگ کے مسائل ان کی خریداری میں رکاوٹ کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ سٹیشنز کا نیٹ ورک اتنا وسیع نہیں ہے، جبکہ اکثر علاقوں میں اس کے لیے انفراسٹرکچر بھی موجود نہیں یا پھر غیرمعیاری مشینیں لگی ہوئی ہیں۔
امریکہ میں فاصلے زیادہ ہونے کے باعث شہریوں کو اپنے رشتہ داروں یا دوستوں سے ملنے کے لیے طویل سفر کرنا پڑتا ہے جس کی مناسبت سے الیکٹرک گاڑی کی چارجنگ کی سہولت کا ہونا بھی ضروری ہے۔
امریکی صارفین کی ٹیکنالوجی ایسوسی ایشن کی جانب سے ہونے والے ایک سروے میں تین چوتھائی سے زائد ڈرائیورز نے الیکٹرک گاڑیوں پر اعتماد ظاہر کیا لیکن ساتھ ہی اپنے خدشات کا بھی اظہار کیا۔
ان میں سے 36 فیصد نے چارجنگ کے لیے ناکافی انفراسٹرکچر، 39 فیصد نے بیٹری رینج اور 38 فیصد نے گاڑی کی قیمت کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
رواں سال اکتوبر میں الیکٹرک گاڑیوں کی اوسط قیمت 51 ہزار 762 ڈالر تھی جو عام گاڑیوں کی قیمت سے تقریباً 4 ہزار ڈالر زیادہ ہے۔
یورپ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے باعث صارفین الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت کو نظرانداز کرتے ہوئے اس کے استعمال کی جانب راغب ہو سکتے ہیں لیکن امریکہ جہاں پیٹرول کی قیمت فرانس اور برطانیہ سے قدرے کم ہے وہاں یہ عنصر شاید کارآمد نہ ہو۔
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا ابھی بھی الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار میں سبقت رکھتی ہے۔
رواں سال کے پہلے دس ماہ میں 8 لاکھ 73 ہزار الیکٹرک گاڑیاں فروخت ہوئیں جن میں سے 55 فیصد سے زائد ٹیسلا کمپنی کی تھیں۔
تاہم گاڑیوں کی کمپنی فورڈ کے چیف ایگزیکٹو جم فارلے نے امریکہ کی بدلتی ہوئی مارکیٹ کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں چند رکاوٹوں کی پیش گوئی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیاں الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید کمی لانے پر مجبور کر رہی ہیں۔
ٹیسلا کے چیف فائنینشل آفیسر ویبھا تانیجا نے بھی انہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت میں کمی کمپنی کی اولین ترجیح ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت چاہتی ہے کہ سال 2030 تک فروخت ہونے والی گاڑیوں میں سے پچاس فیصد الیکٹرک ہوں.