لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف آپریشن چھٹی کے روز بھی جاری رہا
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف آپریشن چھٹی کے روز بھی جاری رہا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بجلی چوری میں ملوث 34 افراد کو گرفتار کرلیا گیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزارت توانائی پاور ڈویڑن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 404 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،403 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے 232 درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ 34 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 3 زرعی، 18 کمرشل اور 383 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو 500491(پانچ لاکھ چار سو اکانوے) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت1 19896983(ایک کروڑ اٹھانوے لاکھ چھیانوے ہزار نو سو تراسی) روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔ ہنجروال کے علاقے میں کنکشن کو1957یونٹس (300000) روپے، گوالمنڈی کے علاقہ میں کنکشن کو1894 یونٹس (298700)روپے، مصطفیٰ ٹاؤن کے علاقے میں کنکشن کو 1758 یونٹس 250000 روپے اور مریدکے کے علاقے میں کنکشن کو216000 کی رقم چارج کی گئی ہے۔
72 روز سے جاری آپریشن کے دوران کل 27820 ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک12974ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور27466 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے26490درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک50050561(پانچ کروڑ پچاس ہزار پانچ سو اکسٹھ) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 2050032290 (دو ارب پانچ کروڑ بتیس ہزاردو سو نوے روپے) ہے۔واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔