پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے سینیٹ کے امیدواروں مراد سعید، زلفی بخاری، فیصل جاوید اور صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات لگا دیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی نے بھی مخالف اداروں پر اعتراضات دائر کر دیے۔ الیکشن کمیشن نے ان اعتراضات پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
خیبر پختونخوا میں سینٹ انتخابات کے لئے 42امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی ہے۔
مراد سعید، اعظم سواتی، محمود خان سمیت متعدد امیدواروں کے کاغذات پراعتراضات سامنے آگئے ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں نے پی ٹی آئی کے مراد سعید پر مفرور ہونے، فیصل جاوید پرمکمل جائیداد ظاہر نہ کرنے اور اعظم سواتی کو قومی اسمبلی کے لیے نااہل قرار دینے کی بنا پر اعتراضات کیے۔
پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعلی محمود خان، پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد سمیت دیگر امیدواروں قیصرخان، فدا خان، دلاور خان، احمد مصطفی اور شازیہ کے تجویز اور تائید کنندہ پر اعتراضات کیے۔
صوبائی الیکشن کمشنر نے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست میں اس کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
محمود خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھاتے موقف اپنایا گیا ہے کہ ان کی تائید کنندہ نادیہ شیر خان نے ابھی حلف نہیں اٹھایا ہے۔ روبینہ خالد اور احمد مصطفی پر اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ ان کے تجویز کنندہ ایک ہی رکن اسمبلی ہے، دو الگ الگ امیدواروں کی جانب سے ایک ہی تجویز کنندہ غیرقانونی ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے زلفی بخاری اور صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات لگا دیے۔
الیکشن کمیشن پنجاب نے زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی پر دہری شہریت کا اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورت میں وہ سینیٹ الیکشن کے اہل نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ زلفی بخاری کے کاغذات پر اشتہاری ہونے اور اثاثوں کی تفصیلات میں غلط بیانی کا اعتراض بھی عائد کیا گیا ہے۔
سینیٹ کی نشست کے لیے صنم جاوید کے کاسغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات عائد کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق صنم جاوید کا والد کے ساتھ جوائنٹ اکاوئنٹ ہے۔ الیکشن قانون کے تحت جوائنٹ اکاؤنٹ رکھنے والا امیدوار کوئی بھی الیکشن نہیں لڑ سکتا۔
الیکشن کمیشن نے صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی پر ہونے والے دستخط پر بھی اعتراض عائد کیا ہے۔