پاکستان

لاہور ریلوے پولیس اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت و بے لاگ وصولیوں کے دور از نتائج پروفیشنل قبضہ مافیا درد سر بن گیا

انچارج ریلوے چوکی کینٹ اسٹیشن اور غیر قانونی تعینات کانسٹيبل رانا زاہد بیش قیمت ریلوے اراضی بانٹتے رہے،نوٹوں کی شوقین جوڑی پراٹھے،چائے،دودھ اور دہی کے عوض تمام قوائد و ضوابط کو پامال کرنے میں ملوث

پاکستان،لاہور(انٹرنیشنل نمائندہ فائزہ): ریلوے پولیس میں موجود کالی بھیڑیں اور ریکارڈ یافتہ پیشہ ور قبضہ مافیا کا باہمی گٹھ جوڑ جس کے نتیجہ میں قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگنے لگا تفصیلات کے مطابق کینٹ اسٹیشن ریلوے چوکی میں غیر قانونی تعینات کانسٹیبل زاہد جو کہ ڈیڑھ سال کی غیر قانونی مدت تعیناتی اور ریلوے اراضیوں پر قبضے کروانے میں ملوث ہے چوکی انچارج سرفراز شاہ انکھیں بند کیے انتہائی شاطر کانسٹیبل زاہد جو کہ پرانا کھلاڑی بھی ہے کے ساتھ منتھلیوں اور قبضوں کے مزے لوٹ رہا ہے،ریلوے چوکی کی حدود جیا بگا تک منتھلیاں اکٹھی کی جاتی ہیں اور قبضوں کی کمائی الگ سے ہے ،میاں میر پل کے گرد و نواح میں سجی خانہ بدوشوں کی جھونپڑ پٹیوں کے ٹھیکے دار کانسٹیبل رانا زاہد نے ریلوے اراضی فی خاندان پانچ ہزار ماہانہ ٹھیکے پر دے رکھی ہے ،شیر پاؤ پل کے علاقہ میں ضابطوں کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ریلوے حکام کی جانب سے سیل کیے گئے دروازے اور کھڑکیاں بھی زاہد نامی اہلکار نے انتہائی غیر قانونی عمل کا مرتکب ہوتے ہوئے منتھلی کی بنیادوں پر کھلوا رکھی ہیں،مذکورہ دوکانوں کے پیچھے جرائم پیشہ اور نشئی افراد کا میلہ سجا رہتا ہے ۔متعدد شکایات اور خبروں میں نشاندہی کے باوجود غیر قانونی تعینات کانسٹیبل زاہد نہ ہی اپنے کالے کرتوتوں سے باز ایا اور نہ ہی اس پر کوئی کاروائی عمل میں لائی جا سکے ،علاقہ میں جرائم پیشہ مخصوص مافیا اور ریلوے چوکی کینٹ کے دیرینہ مراسم کے تحت کی جانے والی تباہ کاریوں پر مزید تحقیق و تفتیش جاری ہے جو انے والے وقت کے ساتھ منظر عام پر لائی جائیں گی سرفراز اور زاہد جیسے کرپٹ کرداروں کا مافیا کے لیۓ کام کرنے گزشتہ چند ماہ میں بننے والے ان کے اثاثہ جات لینڈ ڈیپارٹمنٹ سے ساز باز کے تحت حاصل کیے گئے غیر قانونی اور جعلی لیز ڈرامہ سے بھی پردہ چاک کیا جائے گا

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button