اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے جنگلات میں چھوٹی سی چنگاری سے آگ لگ سکتی ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا

جنگلات میں آگ لگنے کی سب سے بڑی وجہ انسانوں کی لاپرواہی یا بے احتیاطی ہے۔ مئی سے جولائی تک کا عرصہ فائر زون کہلاتا ہے

پاکستان، لاہور (نمائندہ وائس آف جرمنی):‌پنجاب بھر میں شدید گرمی کی لہر کے باعث جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں تقریباً ایک لاکھ 44 ہزار ایکڑ رقبے پر جنگلات موجود ہیں۔
مئی کے مہینے میں جنگلات میں آگ لگنے کے 51 واقعات رپورٹ ہوئے۔ راولپنڈی و مری میں 21، لاہور قصور 6، بہاولپور 3، جہلم 4 اور اٹک میں 5 مقامات پر آگ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ گجرات، مظفرگڑھ، جھنگ اور چیچہ وطنی میں 1 جبکہ چکوال میں 5 مقامات پرجنگلات میں آگ لگنے کے واقعات پیش آئے۔ جنگلات میں آگ سے مجموعی طور پر تقریباً 200 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر پی ڈی ایم اے محکمہ جنگلات اور انتظامیہ کو معاونت فراہم کر رہا ہے۔ درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے جنگلات میں چھوٹی سی چنگاری سے آگ لگ سکتی ہے۔ جنگلات میں آگ لگنے کی سب سے بڑی وجہ انسانوں کی لاپرواہی یا بے احتیاطی ہے۔ مئی سے جولائی تک کا عرصہ فائر زون کہلاتا ہے۔ جنگل میں آگ خشک درختوں کی شکل میں موجود ایندھن اور ہوا کی وجہ سے تیزی سے پھیلتی ہے۔ پی ڈی ایم اے آگ بجھانے کے لیے اقدامات میں متعلقہ انتظامیہ کو مکمل تعاون فراہم کر رہا ہے۔ پاکستان میں تقریبا 4.2 ملین ہیکٹر رقبے پر جنگلات ہیں۔ جنگلات کا تحفظ ہم سب کی قومی زمہ داری ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button