بین الاقوامیتازہ ترین

الیکشن جیت کر لبنانی عوام کو مصائب اورتباہی سے بچانے کے لیے کام کریں گے:ٹرمپ کا لبنانیوں کے لیے پیغام

"میری مدت صدارت کے دوران ہم نے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کیا تھا۔ہم بہت جلد دوبارہ امن قائم کریں گے!"

امریکہ (نمائندہ وائس آف جرمنی):‌سابق امریکی صدر اور وائٹ ہاؤس کے لیے ریپبلکن پارٹی کے موجودہ امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا ہے کہ وہ الیکشن جیت کر لبنانی عوام کو مصائب اورتباہی سے بچانے کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے لبنانی نژاد امریکیوں کو ایک پیغام کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے لبنانی نژاد ووٹروں پر بھی زور دیا کہ وہ انہیں امن کے لیے ووٹ دیں۔انہوں نے اپنے لبنانیوں کے نام اپنے مکتوب میں کہا کہ "میری مدت صدارت کے دوران ہم نے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کیا تھا۔ہم بہت جلد دوبارہ امن قائم کریں گے!”۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ "کملا ہیرس اور جو بائیڈن کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کو دور کریں گے۔ لبنانیوں کو مصائب اور تباہی سے نجات دلائیں گے‘‘۔

جنگ کا مستقل سدباب
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ کو "حقیقی اور پائیدار امن کی طرف لوٹتے ہوئے” دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اسے صحیح طریقے سے حاصل کرنے کے لیے کام کریں گے تاکہ ہر 5 یا 10 سال بعد دوبارہ ایسا نہ ہو”ْ۔انہوں نے مزید کہا کہ "میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں تمام لبنانی فرقوں کے درمیان برابری کی شراکت کو برقرار رکھوں گا۔ لبنان میں آپ کے دوست اور خاندان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن، خوشحالی اور ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کے مستحق ہیں۔ امن اور خوشحالی صرف استحکام سے حاصل کیا جا سکتا ہے‘‘۔انہوں نے اس بات پر زور دیا لبنانی عوام کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ میں مقیم لبنانی کمیونٹی کے ساتھ تعاون کے منتظر ہیں۔

7 اکتوبر اور لبنان کی جنگ
قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے چند روز قبل ایک خصوصی انٹرویو میں اس بات پر زور دیا تھا کہ ان کے صدر کے طور پر واپس آنے پر مشرق وسطیٰ میں امن بحال ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ’’اگر میں صدر ہوتا تو سات اکتوبر (یعنی اسرائیل پر حماس کا حملہ) اور لبنان میں جنگ نہ ہوتی‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل نے سات اکتوبر کے حملے کا جس طاقت کے ساتھ جواب دیا جو ہماری توقع سے کہیں زیادہ ہے‘‘۔ٹرمپ نے کہا تھا کہ "مجھے یقین ہے کہ حماس کے ہاں اسرائیلی قیدیوں کی اکثریت ماری گئی ہے”۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button