یمن کے قریب مال بردار بحری جہاز پر حوثیوں کے میزائل حملے
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میری ٹائم سکیورٹی کمپنی ایمبرے نے بتایا کہ بحری جہاز پر اینٹیگوا اور باربوڈا کے جھنڈے لگے ہوئے تھے۔
یمن کے ساحل کے قریب ایک مال بردار بحری جہاز کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میری ٹائم سکیورٹی کمپنی ایمبرے نے بتایا کہ بحری جہاز پر اینٹیگوا اور باربوڈا کے جھنڈے لگے ہوئے تھے۔
کمپنی نے بیان میں کہا ہے کہ سنیچر کی رات کو بحری جہاز خلیج عدن کے پاس 8.2 کے ٹی ایس کی رفتار سے جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا تھا کہ جہاز کے اگلا حصے پر میزائل آ کر لگا۔
بیان کے مطابق میزائل لگنے سے آگ لگ گئی تھی تاہم اسے بجھا لیا گیا۔
دوسرا میزائل نشانے پر لگنے سے رہ گیا لیکن قریب میں موجود دیگر چھوٹی کشتیوں سے جہاز پر فائر کھولے گئے جس کے نتیجے میں مجبوراً رخ تبدیل کرنا پڑا۔
ایمبرے کمپنی کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
برطانیہ کی رائل نیوی کے زیرِ تحت ادارے یونائیٹڈ کنگڈم میری ٹائم ٹریڈ آپریشن نے علیحدہ بیان میں کہا کہ سنیچر کی رات کو عدن کے جنوب مشرق میں پیش آنے والے واقعے کا علم ہوا ہے، اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر ڈرون اور میزائل حملوں کی مہم شروع کر رکھی ہے۔
باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت میں حملے کر رہے ہیں جس کے بعد کچھ کمپنیاں بحیرہ احمر سے بچنے کے لیے دوسرا راستہ اپنانے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
دنیا کی عالمی تجارت کا 12 فیصد بحیرہ احمر کے راستے ہوتا ہوا اپنی منزل کو پہنچتا ہے۔
بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے ردعمل میں امریکہ اور برطانیہ جنوری سے یمن میں حوثیوں پر جوابی حملے کر رہے ہیں۔
تاہم یہ حملے حوثیوں کو روکنے میں زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئے۔ حوثیوں نے اسرائیلی بندرگاہوں کا رخ کرنے والے تمام جہازوں، بشمول امریکی اور برطانوی جہازوں کو نشانہ بنانے کا عہد کر رکھا ہے۔