
پاکستان لاہور (نمائندہ وائس آف جرمنی):قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل امجد مجید اولکھ نے صادق آباد میں اربوں روپے کے شوگر سکینڈل کا نوٹس لیتے ہوئے فوری انکوائری کے احکامات جاری کئے ہیں جن کی روشنی میں نیب افسران پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ چینی سکینڈل کے مرکزی ملزم شیخ راشد اور دیگر شریک ملزمان کیخلاف انکوائری ٹیم نے فوری طور پر اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صادق آباد میں بڑے چینی ڈیلر کی جانب سے پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھنے والے تاجروں کو عمر بھر کی جمع پونجی سے محروم کرتے ہوئے اربوں روپے سمیٹ کرروپوش ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں جن پرڈی جی نیب لاہور نے فوری نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔ نیب لاہور انویسٹی گیشن ٹیم نے مرکزی ملزم شیخ راشد، شریک ملزمان کاشف علی اور فیصل علی کیخلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے عملی اقدامات اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔ نیب تفتیشی ٹیم کے صادق آباد میں ہنگامی ریڈ پرملزمان کیجانب سے متعدد گوداموں پرچینی سٹاک کئے جانے کا انکشاف ہوا۔ ڈی جی نیب لاہور کے احکامات پرتمام ان گوداموں اوردکانوں کو ناصرف فوری طور پرسیل کر دیا گیا ہے بلکہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر، صادق آباد کو ملزمان کی منجمد کردہ جائیدادوں پر ریسیورکے طور پرتعینات کر دیا گیا ہے۔ نیب لاہورتمام ملزمان کیخلاف نیب قانون نیشنل اکائونٹیبلٹی آرڈیننس 1999 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت تحقیقات کر رہا ہے۔
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کی واضع ہدایات ہیں کہ عوام سے دھوکہ دہی اور فراڈ کے مقدمات پر ترجیہی بنیادوں پر ایکشن لیا جائے اورمتاثرین کے نقصانات کا فوری ازالہ کروانے کے اقدامات کئے جائیں۔ اس ضمن میں نیب لاہور کیجانب سے مذکورہ فراڈ کے تمام متاثرین کو پُرامن رہنے اور فوری طور پر اپنے کلیمز نیب لاہور میں داخل کرنے کی ہدایت کیجاتی ہے۔