کروڑوں روپوں کی کرپشن میں ملوث محکمہ صحت کے 500 ملازمین کی نشان دہی مکمل، جلد نام سامنے لائیں گے، خواجہ عمران نذیر
حفاظتی ٹیکہ جات مہم کا 93 فیصد ہدف حاصل، صوبائی وزیر صحت کی محکمہ صحت کی ٹیموں کو مبارکباد
پاکستان لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نزیر نے کہا ہے کہ محکمہ صحت میں کروڑوں روپوں کی کرپشن میں ملوث 500-450 ملازمین کی نشان دہی کرلی گئی ہے جن کے نام جلد سامنے لائے جائیں گے، کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والے خود کرپشن میں ملوث نکلے۔یہ بات صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ گلبرگ میں منعقدہ پنجاب ہیلتھ ریفارمز روڈ میپ کا ماہانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں پرائمری ہیلتھ فیسلیٹیز، فیملی پلاننگ، حفاظتی ٹیکہ جات مہم، ہیپاٹائیٹس، ٹی بی کنٹرول پروگرام اور ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی کے حوالہ سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ صوبہ بھر کے بنیادی و دیہی مراکز صحت میں 93 فیصد میڈیکل آفیسرز کی تعیناتی اگست تک مکمل ہو جائے گی۔ہیلتھ سیکٹر میں ریفارمز کے لئے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حفاظتی ٹیکہ جات مہم کا 93 فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا ہے جس پر محکمہ صحت کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔خواجہ عمران نذیر نے ہدایت کی ہے کہ تمام جیل ہسپتالوں کی ریویمپنگ کے لئے پراجیکٹس جلد تیار کئے جائیں اور ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ آئی آر ایم این سی ایچ اور پی ایچ ایف ایم سی کی کارکردگی مزید بہتر کرنے کے لئے نیا ماڈل متعارف کرایا جائے گا۔صوبائی وزیر صحت نے آئی آر ایم این سی ایچ کی گزشتہ پانچ سالہ کارکردگی اور اگلا ایک سالہ پلان طلب کرلیا ہے۔اس موقع پر پنجاب ہیلتھ ریفارمز روڈ میپ کی ٹیم کے سربراہ محمد عبداللہ اور سی ای او ہیلتھ لاہور ڈاکٹر ذوہیب حسن بھی موجود تھے۔