اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

’کیا ہم ساتھ بیٹھ کر میثاق پارلیمنٹ سائن نہیں کرسکتے؟‘ایاز صادق

یہ کمیٹی نو اور 10 ستمبر کے درمیانی شب پارلیمنٹ سے پی ٹی آئی کے 10 ارکان کو نقاب پوش افراد کی مدد سے حراست میں لینے کے بعد بنائی گئی تھی۔

اسلام آباد(بیورو رپورٹ):‌پاکستان میں جہاں ایک جانب سیاسی کشیدگی کا ماحول ہے، وہیں حکمران اور اپوزیشن اتحاد نے میثاقِ پارلیمنٹ کے نام سے ایک معاہدہ کرنے کے لیے مل بیٹھنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
اس معاہدے کا مسودہ تیار کرنے کے لیے حکومتی اتحاد میں شامل پاکستان پیپلز پارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کی سربراہی میں حکمران اتحاد اور اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے سینئر اراکین پر مشتمل 33 رکنی پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس نے کام شروع کر دیا ہے۔
یہ کمیٹی نو اور 10 ستمبر کے درمیانی شب پارلیمنٹ سے پی ٹی آئی کے 10 ارکان کو نقاب پوش افراد کی مدد سے حراست میں لینے کے بعد بنائی گئی تھی۔
پی ٹی آئی ارکان کی گرفتار کے بعد پیدا اسمبلی میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کرنے اور تمام پارلیمانی جماعتوں میں ورکنگ ریلیشن کے لیے 11 ستمبر کو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنانے کی تجویز دی تھی۔
حکمران جماعت نے بھی اس تجویز کی تائید کی تھی۔اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا تھا کہ اسمبلی سے باہر ہماری جماعتوں کے رہنما اکھٹے ہوں یا نہیں مگر یہاں تو ساتھ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا تھا کہ ’کیا ہم ساتھ بیٹھ کر میثاق پارلیمنٹ سائن نہیں کرسکتے؟‘اسپیکر کی تقریر کے بعد قومی اسمبلی سے کمیٹی کے قیام کی تحریک متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔
تاہم پارلیمنٹ میں ورکنگ ریلیشن اور اسے چلانے کے لیے آئین اور قواعد و ضوابط کی موجودگی میں کیا کسی معاہدے یا ’میثاق‘ کی گنجائش ہے؟ اس بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button