
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت چار گھنٹے طویل اعلیٰ سطحی اجلاس: صحت، ٹرانسپورٹ، آبی وسائل اور دیہی ترقی کے بڑے فیصلے
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ "ترقی صرف دفتری فائلوں پر نہیں، بلکہ زمینی سطح پر نظر آنی چاہیے۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبے کے ترقیاتی، صحت، ماحولیات، کان کنی، ٹرانسپورٹ اور دیہی بہبود سے متعلق چار گھنٹے طویل اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں آٹھ بڑے محکموں کی تفصیلی بریفنگ لی گئی اور عوامی فلاح کے متعدد منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ "ترقی صرف دفتری فائلوں پر نہیں، بلکہ زمینی سطح پر نظر آنی چاہیے۔” اجلاس کے دوران کئی اہم اقدامات، ڈیڈ لائنز اور انقلابی منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔
گھر گھر صاف پانی کی فراہمی کا فیصلہ
پنجاب کے دور دراز علاقوں میں پانی کی قلت اور عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ نے گھر گھر بوتل بند پانی کی فراہمی کا فیصلہ کیا۔ اس منصوبے کا مقصد پانی بھرنے کی مشقت سے نجات دلانا اور صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا ہے۔
سیلاب زدگان کے لیے صحت خدمات، سانپ کے کاٹنے سے تمام جانیں بچ گئیں
ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے اجلاس میں بتایا کہ حالیہ سیلاب میں ساڑھے 11 لاکھ افراد کا علاج کیا گیا، جبکہ 174 افراد کو سانپ کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، مگر تمام افراد کو بروقت ویکسین دی گئی جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ نے اس کامیابی پر محکمہ صحت کو شاباش دی اور اظہار تشکر کیا۔
سروائیکل کینسر ویکسی نیشن میں پنجاب کی تاریخی سبقت
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب نے 65 لاکھ بچیوں کو سروائیکل کینسر ویکسین لگا کر ملکی سطح پر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام خواتین کی صحت کے تحفظ کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔
سپیشل افراد کیلئے خصوصی اقدامات کا اعلان
وزیراعلیٰ نے سپیشل افراد تک مدد پہنچانے کا عملی طریقہ کار وضع کرنے اور صوبہ بھر میں ان کا ڈیٹا مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ ان کی فلاح و بہبود کا الگ پراجیکٹ تیار کرنے کا حکم دیا۔
الیکٹرو بس سروس: دسمبر تک 1115 بسیں چلانے کا ہدف
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دسمبر 2025 تک 1115 الیکٹرو بسیں پنجاب کے مختلف شہروں میں فنکشنل کی جائیں۔ ساتھ ہی چارجنگ اسٹیشنز کے قیام، بس اسٹاپ کے یونیفارم ڈیزائن کی منظوری اور ایس آر ٹی پراجیکٹ کے جلد آغاز کی ہدایات بھی دی گئیں۔
واسا کا دائرہ کار، فلٹریشن پلانٹس کی بحالی
چند ماہ قبل صرف 5 شہروں میں موجود واسا کو اب 19 شہروں تک پھیلایا جا چکا ہے، جبکہ 31 دسمبر 2025 تک یہ 25 اضلاع میں فعال ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 5000 سے زائد بند واٹر فلٹریشن پلانٹس دوبارہ فنکشنل کیے جا چکے ہیں۔ ان پلانٹس کو ڈپٹی کمشنرز کے کارکردگی انڈیکیٹرز میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور گلیوں کی بحالی
اجلاس کو بتایا گیا کہ لاہور میں 4624 گلیوں کی تعمیر و مرمت مکمل کر لی گئی ہے، جبکہ 30 نومبر تک لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا پہلا فیز مکمل ہو جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے گلیوں میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔
پی ایچ اے کو فعال بنانے، بانس کے جنگلات لگانے کی ہدایت
وزیراعلیٰ نے پی ایچ اے لاہور کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبے کے دیگر شہروں میں ادارے کو مزید فعال بنانے کی ہدایت کی۔ بانس کے جنگلات لگانے اور گھروں تک 27 ہزار پودے لگانے کے منصوبے کو سراہا۔ پی ایچ اے کا آن لائن گلدستہ پراجیکٹ بھی جاری ہے۔
مثالی گاؤں پراجیکٹ: جنوبی پنجاب کو ترجیح
وزیراعلیٰ نے 472 دیہات میں مثالی گاؤں پراجیکٹ کے لیے اکتوبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی۔ جنوبی پنجاب کو ترجیح دیتے ہوئے پہلے فیز میں ملتان (62)، بہاولپور (48)، اور ڈی جی خان (38) دیہات شامل کیے گئے ہیں۔ پراجیکٹ میں پارکس، پکی گلیاں، قبرستان کی چار دیواری اور صفائی کا جامع نظام شامل ہوگا۔
پلیسر گولڈ پراجیکٹ کا آغاز، کان کنوں کے لیے راشن کارڈ
وزیراعلیٰ نے پلیسر گولڈ پراجیکٹ سرکاری طور پر شروع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ "اس منصوبے سے حاصل ہونے والا منافع عوامی ترقی پر صرف کیا جائے گا۔” اب تک 11 ہزار کان کنوں کو راشن کارڈ دیے جا چکے ہیں اور ماہِ اکتوبر کے اختتام تک یہ تعداد 25 ہزار ہو جائے گی۔
پنک سالٹ، آئرن اور دیگر معدنیات کے نئے اہداف
پنک سالٹ کے پرانے کنٹریکٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں، جن کی ری-آکشن سے ریونیو میں 5 گنا اضافہ متوقع ہے۔
امریکہ، یورپ، اور متحدہ عرب امارات میں پنک سالٹ کی مارکیٹنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چنیوٹ آئرن اور رِکی معدنیات کی ابتدائی اسٹڈی مکمل، 4 ماہ میں مزید ٹیسٹ ہوں گے۔
میانوالی میں پلیسر گولڈ کی چوری روکنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، اور دفعہ 144 نافذ کی جا چکی ہے۔
اختتامیہ: فیلڈ میں جا کر کام کا اندازہ لگائیں، صرف دفتری پریزنٹیشن کافی نہیں: وزیراعلیٰ
اجلاس کے اختتام پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا:
"دفاتر میں ہر چیز اچھی لگتی ہے، مگر اصل حقائق فیلڈ میں جا کر سامنے آتے ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم عوام کو فوری، معیاری اور موثر سہولیات فراہم کریں۔”
انہوں نے 15 شہروں میں مون سون سے قبل منصوبے مکمل کرنے اور میونسپل کارپوریشنز کی صلاحیت بڑھانے پر بھی زور دیا۔
تجزیہ: مریم نواز کا متحرک طرز حکمرانی
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مریم نواز شریف کا طرز حکمرانی فعال، نتیجہ خیز اور فیلڈ پر مبنی ہے۔ وہ عوامی مسائل پر براہِ راست توجہ دے رہی ہیں اور ہر شعبے میں ڈیڈ لائن، شفافیت اور پرفارمنس بیسڈ کلچر متعارف کروا رہی ہیں۔