اہم خبریںپاکستان

کسی بیرونی قوت کو شامی عوام کا مستقبل طے کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے: ترجمان دفتر خارجہ

ہم شام کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم شام کی خودمختاری اور سالمیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، شام میں کوئی بھی حکومتی انصرام شامی لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے

(پاکستان.ایجنسیاں):‌دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ میں غزہ جنگ بندی قرارداد، بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں خلاف ورزیوں، خلیل الرحمن حقانی کی موت، ڈی 8 کانفرنس کے حوالے سے موقف دیا گیا
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ کسی بیرونی قوت کو شامی عوام کا مستقبل طے کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حملوں میں شام کے انفراسٹرکچر کو تباہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی دفتر خارجہ شام سے پاکستان کے محفوظ انخلا کے لیے پوری طرح سے کام کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شام کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم شام کی خودمختاری اور سالمیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، شام میں کوئی بھی حکومتی انصرام شامی لوگوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ شام میں اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 225 کے مطابق کثیرالقومیتی اور سب کی شمولیت سے نظام بننا چاہیے اور کسی بیرونی قوت کو شامی لوگوں کا مستقبل طے کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہوئے دہشتگرد حملے میں حکومتی وزیر خلیل الرحمن حقانی کی وفات پر وزیراعظم اور نائب وزیراعظم نے دکھ کا اظہار کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کی ہر کارروائی کی مذمت کرنی چاہیے، ہم افغان حکام سے رابطے میں ہیں اور اس واقعہ کی تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کو خوش آئند قرار دیتے ہیں، قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے مہاجرین کی بحالی کے ادارے کو بلا روک ٹوک کام کرنے کی بات کی گئی ہے، عالمی برادری غزہ میں انسانی المیے کا نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتا ہے، کشتواڑ میں کشمیریوں کی جائیدادوں پر بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان قاہرہ میں ڈی ایٹ کانفرنس میں شرکت کرے گا، اس سے قبل پاکستان ڈی ایٹ وزارتی اجلاس میں شرکت کرے گا، پاکستان ڈی ایٹ کے ایجنڈا کی حمایت کرتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button