’ایک طرف افغان حکومت کا بہتر تعلقات کا پیغام دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کُھلی چُھٹّی، یہ پالیسی نہیں چلے گی‘
افغانستان کو بارہا کہا کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کو وہاں سے آپریٹ کرے گی تو یہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ ’افغانستان کو کہنا چاہتا ہوں کہ دہشتگردی کے خلاف ٹھوس حکمت عملی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں
(سید عاطف ندیم.پاکستان) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’ہماری خواہش ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں لیکن کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان آج بھی وہاں سے حملے کر رہی ہے۔‘
جمعے کو وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری خواہش ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں، ہم ایک دوسرے کے ساتھ معاشی میدان میں تعاون کریں۔ بدقسمتی سے ٹی ٹی پی آج بھی وہاں سے آپریٹ کر رہی ہے۔ یہ پالیسی نہیں چل سکتی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایک طرف ہمیں یہ پیغام ملے کہ تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں اور دوسری طرف ٹی ٹی پی حملے کرے، یہ بات ممکن نہیں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کو بارہا کہا کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کو وہاں سے آپریٹ کرے گی تو یہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ ’افغانستان کو کہنا چاہتا ہوں کہ دہشتگردی کے خلاف ٹھوس حکمت عملی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سالمیت کے تقاضوں کا پوری طرح دفاع کریں گے۔ دہشت گردی کا قلع قمع کریں گے۔