پاکستاناہم خبریں

آپ کے پاس ایک ایسی وزیر اعلیٰ ہے جو وزیراعلیٰ سے بڑھ کر آپکی ماں ہے، مریم نواز

جب 4 سال کوئی کام نہ کیا ہو تو آخر میں آپ کہتے ہیں وہ چور ہے، آگ لگادو، گھسیٹو، سوشل میڈیا پر جھوٹ کا بازار گرم ہے، سچ تسمے باندھ رہا ہوتا ہے

(سید عاطف ندیم-پاکستان):‌وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں، ہم ملک کے رکھوالے ہیں۔ڈیرہ غازی خان میں سکالر شپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج ہونہار سکالر شپس کا آخری ڈویژن ہے، سکالر شپس کی تقسیم آج ختم ہو جائے گی، بہت جلد لیپ ٹاپس اور ای بائیکس لیکر آپ کے پاس آؤں گی، چاہتی ہوں بچے اچھی سواری پر کالج اور یونیورسٹی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بھی گئی بچوں نے مجھے بہت پیار دیا، مخالفین کو سمجھ ہی نہیں آرہی کہ یہ کیا ہو گیا ہے، مخالفین کچھ کہنے کی وجہ تلاش کر رہے ہیں، مخالفین ٹی وی پر کہہ رہے تھے چند بچوں کو اکٹھا کر کے سکھایا ہوتا ہے، ان کا قصور نہیں انہوں نے جھوٹ میں آنکھ کھولی، مخالفین جھوٹ میں ہی پلے بڑھے، مخالفین کو نہیں پتا بچوں اور میرے درمیان محبت کا کیسا رشتہ ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے کندھوں پر آپ کے مستقبل کا بوجھ ہے، آپ کے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے میرے پاس دن رات محنت کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، ایک بھی سکالر شپ میرٹ کے خلاف نہیں دیا گیا، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کسی کو سکالر شپ ایم این اے یا ایم پی اے کی سفارش پر ملا ہے، اگر سفارش پر سکالر شپ دیا ہوا تو استعفیٰ دیکر گھر چلی جاؤں گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا محدود وسائل میں رہ کر پڑھنا کوئی آسان کام نہیں ہے، آپ تمام بچے صرف میرے ہیروز نہیں سپر ہیروز ہو، آپ نے شکریہ نہیں بولنا، سر اٹھا کر سکالر شپ لینا ہے، چاہتی ہوں ہر بچہ سر اٹھا کر فخر سے چلے کہ سکالر شپ ملا ہے، پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، اللہ نے پاکستان کو وسائل کی دولت سے مالامال کیا ہوا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگلے چند سالوں میں نوجوان ہی پاکستان کا جھنڈا تھام کر فیصلے کریں گے، آپ میں سے ہر بیٹا اور بیٹی پاکستان ہے، آپ میں سے ہر بچہ پاکستان کی اڑان میں حصہ ڈالے گا، آپ کے پاس ایک ایسی وزیر اعلیٰ ہے جو وزیراعلیٰ سے بڑھ کر آپکی ماں ہے، تمام بچوں کو لیپ ٹاپس اور مفت ای بائیکس بھی ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جن کے پاس وسائل ہیں وہ بچے کہیں بھی داخلہ لے سکتے ہیں، اہل اورمیرٹ پر ہونے والا کم وسائل والا بچہ اب اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا، اس سال 30 ہزار سکالر شپس دے رہی ہوں، اگلے سال سکالر شپس کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کر رہی ہوں، سیکنڈ اور تھرڈ ایئر کے بچوں کیلئے بھی سکالر شپس لارہی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخو اکے بچوں کی درخواستیں آرہی ہیں ہمارا بھی کچھ سوچیں، میرا دل ہے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بچوں کیلئے بھی سکالر شپس لیکر جاؤں، پاکستان میں جھوٹ کا ایک سیلاب بھی آیا ہے، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا نے چیزوں کو آسان کر دیا ہے۔
مریم نواز نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب 4 سال کوئی کام نہ کیا ہو تو آخر میں آپ کہتے ہیں وہ چور ہے، آگ لگادو، گھسیٹو، سوشل میڈیا پر جھوٹ کا بازار گرم ہے، سچ تسمے باندھ رہا ہوتا ہے جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگا کر آگیا ہوتا ہے، پراپیگنڈا وہ کر رہے ہیں جنہوں نے بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپس نہیں دیئے، پراپیگنڈا وہ کر رہے ہیں جو پولیس اور رینجرز کے سر پھاڑنے کے عادی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، سب ہماری فورسز ہیں، پولیس جیسی بھی ہے آپ کی مدد کیلئے آتی ہے، رینجرز کے جوانوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا، یہی رینجرز کے جوان ہماری جانوں کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موٹرویز آپ کی سہولت کیلئے بنائی جاتی ہیں، نواز شریف نے آپ کی سہولت کیلئے موٹروے بنائی، ہم موٹروے کے جال بچھاتے ہیں وہ کہتے ہیں آجاؤ آکر توڑ دو، ان کے اپنے بچے آرام سے باہر بیٹھے ہیں، ان کو کوئی خطرہ نہیں جو بچے ان کے ورغلانے پر آگئے آج وہ کہاں ہیں، آج وہ بچے جیلوں میں ہیں، مجھے تکلیف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جیلوں میں پڑے بچوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں، جو بچے جیلوں میں پڑے ہیں ان کے والدین سے پوچھیں، سکھایا کسی اور نے اور بھگتنا بچوں کو پڑ رہا ہے، آج وہ بچے معافیاں مانگ مانگ کر جیلوں سے باہر آرہے ہیں، بچو کبھی کسی کے بہکاوے میں نہ آنا۔مریم نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف کی قید کے وقت میں نے سیاسی مہم چلائی، مجھے میرے والد کہہ سکتے تھے کہ دوسروں کے بچوں کو آگے لاؤ، حکومت کسی کی بھی ہو پاکستان اور ملک تو میرا ہے ، ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں، ہم پاکستان والے ہیں، پاکستان کی عزت کے رکھوالے ہیں، تذلیل کی زبان ان کو مبارک ہو، ہم تدریس کی زبان والے ہیں، ہم ڈنڈا بردار نہیں ہیں، ہم علم کے علمبردار ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button