
کاروبار
آن لائن بینکنگ اکاؤنٹس بلاک ہونے کی شکایات
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل ذرائع کی بڑھتی ہوئی دستیابی سے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
متعدد صارفین ای والٹس کا استعمال تو کر رہے ہیں لیکن ساتھ ہی ٹرانزیکشن مکمل نہ ہونے اور اکاؤنٹس بغیر کسی وارننگ کے بند ہونے کی صورت میں شکایات بھی کر رہے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل ذرائع کی بڑھتی ہوئی دستیابی سے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2024 میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا حصہ مالی سال 2023 کے مقابلے میں آٹھ فیصد سے بڑھ کر 84 فیصد ہو گیا ہے۔ تاہم انٹرنیٹ بینکنگ کے بڑھتے ہوئے اس رجحان کے برعکس صارفین مسلسل آن لائن بینکاری کے بارے میں مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔
اس وقت پاکستان میں جاز کیش، ایزی پیسہ ان مقبول پلیٹ فارمز میں شامل ہیں، جن کے ذریعے پاکستانی شہری ملک کے اندر رہتے ہوئے انٹرنیٹ کے ذریعے مالی لین دین کر رہے ہیں۔
دوسری طرف ’سادہ پے‘ اور ’نیا پے‘ ایسے پلیٹ فارمز ہیں جن کو بین الاقوامی مالیاتی لین دین سمیت سپاٹیفائی، آن لائن کاروبار، فری لانسنگ اور دیگر معاملات کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اردو نیوز نے ملک بھر کے ایسے صارفین کو تلاش کیا جو آن لائن یا انٹرنیٹ بینکاری کے مسائل سے دوچار ہیں۔ ان صارفین کے مسائل کو ان کمپنیوں کے سامنے رکھا گیا جن کے بارے میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
اس وقت صارفین کی جانب سے پاکستان میں زیادہ تر شکایات ’ایزی پیسہ‘ سے متعلق موصول ہو رہی ہیں جبکہ بین الاقوامی مالی لین دین اور دیگر ضروریات کے لیے استعمال ہونے والی ’سادہ پے‘ سے متعلق بھی صارفین پریشان ہیں۔
