
امریکی فوج کے خفیہ منصوبے گروپ چیٹ میں لیک ہو گئے
وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ مبینہ طور پر ٹرمپ کے اعلیٰ عہدیداروں میں شامل تھے جنہوں نے ایک میسجنگ ایپ پر انتہائی حساس اور خفیہ تفصیلات شیئر کیں
’دی اٹلانٹک‘ کے ایڈیٹر اِن چیف جیفری گولڈبرگ نے پیر کے روز انکشاف کیا کہ انہیں سگنل میسیجنگ ایپ کے ایک ایسے گروپ میں شامل کر لیا گیا تھا، جس میں قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز اور نائب صدر جے ڈی وینس کے نام سے بنے اکاؤنٹ بھی شامل تھے۔
جیفری گولڈبرگ نے کہا کہ ابتدائی طور پر ان کا خیال تھا کہ یہ پیش رفت حقیقی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے لکھا، ”مجھے انتہائی شبہ تھا کہ یہ ٹیکسٹ گروپ حقیقی ہے، کیونکہ میں یقین نہیں کر سکتا تھا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی قیادت مستقبل کے جنگی منصوبوں کے بارے میں سگنل پر بات چیت کرے گی۔‘‘

صحافی کو حملوں سے بہت پہلے ہی ان کا علم ہو گیا تھا
گولڈبرگ جس گروپ چیٹ میں تھے، وہاں یمن میں حوثی باغیوں پر فضائی حملوں کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پندرہ مارچ کو امریکہ نے یمن میں باغیوں کے اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
گولڈبرگ کا کہنا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے گروپ چیٹ میں فوجی حملوں کے اہداف اور اوقات کے بارے میں بات چیت ہو رہی تھی۔ انہوں نے لکھا کہ وہ اس تاثر میں تھے کہ چیٹ گروپ جعلی ہے، لیکن جب یمن پر امریکی حملوں کی اطلاع ملی تو انہیں احساس ہوا کہ یہ اصلی تھا۔
انہوں نے لکھا، ”حقیقت کا احساس ہونے کے بعد، جو صرف چند گھنٹے پہلے تقریباً ناممکن لگ رہا تھا، میں نے خود کو سگنل گروپ سے الگ کر لیا۔‘‘
امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز نے بتایا کہ جو میسیجز رپورٹ ہوئے ہیں، وہ اصلی معلوم ہوتے ہیں اور اس بات کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ ایک غیر متعلقہ نمبر کو اس گروپ میں کیسے شامل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گروپ چیٹ میں ہونے والی بات چیت سینیئر حکام کے درمیان پالیسی امور پر تبادلہ خیال تھی۔

ڈیموکریٹ قانون سازوں میں غم و غصہ
پیر کے روز جب ایک صحافی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس حوالے سے سوال کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں ”اس بارے میں کچھ معلوم نہیں اور وہ پہلی بار صحافی کے منہ سے اس کے متعلق سن رہے ہیں۔‘‘
بعد ازاں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے کہا، ”صدر ٹرمپ کو قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز سمیت اپنی قومی سلامتی ٹیم پر مکمل اعتماد ہے،‘‘ جس نے بظاہر گولڈبرگ کو اس گروپ چیٹ میں شامل کر لیا۔
تاہم وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کا کہنا ہے کہ گروپ میں جنگ کا کوئی منصوبہ شیئر نہیں کیا جا رہا تھا۔
ہیگستھ نے نامہ نگاروں کو بتایا، ”کوئی بھی جنگی منصوبوں کا پیغام نہیں بھیج رہا تھا اور مجھے اس بارے میں بس اتنا ہی کہنا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ گولڈبرگ ”دھوکہ باز‘‘ اور ”بدنام، نام نہاد صحافی‘‘ ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں صدر ٹرمپ سے متعلق ‘دی اٹلانٹک‘ کی تنقیدی رپورٹنگ کا حوالہ بھی دیا۔
کانگریس کے ڈیموکریٹ اراکین نے تاہم اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سینیئر ڈیموکریٹ رکن حکیم جیفریز کا کہنا تھا کہ کانگریس کو یہ جاننے کے لیے تحقیقات کرنا چاہییں کہ کیا ہوا ہے، تاکہ ”قومی سلامتی کی اس قسم کی خلاف ورزی کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے۔‘‘
صحافی گولڈبرگ نے کیا کہا؟
دریں اثنا پی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے گولڈبرگ نے کہا، ”ان کی قسمت اچھی تھی کہ وہ میرا نمبر تھا، جسے اس گروپ میں شامل کیا گیا تھا۔ کم از کم یہ کسی ایسے شخص کا نمبر نہیں تھا، جو حوثیوں کا حامی تھا کیونکہ وہ ایسی معلومات شیئر کر رہے تھے جن کے نتیجے میں اس آپریشن میں شامل افراد کی جانوں کو خطرہ ہو سکتا تھا۔‘‘
سگنل ایک ایسی میسیجنگ ایپ ہے، جو دیگر آن لائن چیٹنگ ایپس کے مقابلے میں زیادہ محفوظ تصور کی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے صحافی اور امریکی حکام سگنل کو دیگر ایپلیکیشنز کے استعمال پر ترجیح دیتے ہیں۔