
ٹرمپ نے قومی سلامتی کے متعدد مشیروں کو برطرف کردیا
امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق برطرفی کا یہ اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتہائی دائیں بازو کی سازشی نظریات کی مبلغ اور انفلوئنسر لارا لومر سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔
(مدثر احمد-امریکا):نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ اور انتہائی دائیں بازو کی رہنما لارا لومر کے درمیان ملاقات کے بعد قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کے تقریباً چھ ارکان کو برطرف کر دیا گیا، جبکہ دیگر کو دوسری ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، این ایس سی کے جن سینیئر اہلکاروں کو برطرف کیا گیا، ان میں ٹیکنالوجی اور قومی سلامتی کی نگرانی کرنے والے ایک سینیئر ڈائریکٹر ڈیوڈ فیتھ اور انٹیلی جنس معاملات کی نگرانی کرنے والے ایک سینیئر ڈائریکٹر برائن والش شامل ہیں۔ برطرفی کی وجوہات واضح نہیں ہیں۔
یہ پیش رفت اس اسکینڈل کے تناظر میں سامنے آئی ہے جس نے گزشتہ ہفتے قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کو اپنی گرفت میں لے لیا تھا۔ خیال رہے کہ امریکی میگزین ‘دی اٹلانٹک’ کے ایڈیٹر کو غلطی سے سگنل ایپ پر ایک چیٹ میں شامل کرلیا گیا تھا جہاں حکام نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، لومر کے ساتھ ٹرمپ کی ملاقات 30 منٹ تک جاری رہی اور اس میں مبینہ طور پر قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز بھی موجود تھے۔ نائب صدر جے ڈی وینس، چیف آف اسٹاف سوسی وائلز، اور صدارتی عملے کے دفتر کے ڈائریکٹر سرجیو گور نے بھی اس میں شرکت کی۔
ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں ان کے ساتھ موجود نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے اس ملاقات کی تصدیق کی۔ انہوں نے لومر کو "ایک عظیم محب وطن” قرار دیا اور کہا کہ اس (لومر) نے بعض افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ان سے سفارش کی ہے۔ ٹرمپ نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ آیا این ایس سی کے افسران کو برطرف کرنے کا مشورہ بھی لومر نے دیا تھا۔
لارا لومر کون ہیں؟
انتہائی دائیں بازو کی سازشی نظریات کی مبلغ اور انفلوئنسر، لومر کو اشتعال انگیز بیانات اور بالخصوص یہ دعویٰ کرنے کے لیے جانا جاتا ہے کہ 9/11 کے دہشت گردانہ حملے امریکہ کے اندر موجود لوگوں کی کارستانی تھی۔
کئی تنازعات کے باوجود، ومر ٹرمپ کے قریب ہیں۔ وہ 2024 کے انتخابات کے دوران ٹرمپ کے جہاز پر اکثر ان کے ساتھ موجود رہتی تھیں۔ لومر نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو اپنی ایک "ریسرچ” پیش کی۔
لومر نے جمعرات کو ایکس پر کہا، "صدر ٹرمپ سے ملنا اور انہیں اپنے تحقیقی نتائج پیش کرنا اعزاز کی بات ہے۔”
انہوں نے مزید لکھا، "میں ان کے ایجنڈے کی حمایت کے لیے سخت محنت جاری رکھوں گی، اور میں امریکہ کے صدر اور ہماری قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ٹھوس جانچ کی اہمیت اور ضرورت کو دہراتی رہوں گی۔”
لومر نے مزید کہا،”صدر ٹرمپ کے احترام اور اوول آفس کی رازداری کے پیش نظر، میں میٹنگ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تفصیلات بتا نہیں سکتی”۔