
(سید عاطف ندیم-پاکستان): امریکہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے اہم معدنیات کے حوالے سے تعاون کے امکانات کا ذکر کیا اور امریکی کمپنیوں کے لیے تجارتی مواقع بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ نے ”مختلف شعبوں، خاص طور پر اہم معدنیات میں تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کی خواہش کا مثبت جواب دیا ہے۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ درآمد ہونے والی تمام اشیا پر 10 فیصد بنیادی ٹیرف عائد کریں گے، جبکہ درجنوں دیگر ممالک، جن میں واشنگٹن کے بڑے تجارتی شراکت دار بھی شامل ہیں، پر اس سے بھی زیادہ شرح کے اضافی ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔ اس فیصلے سے عالمی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی اور امریکی اتحادیوں میں بے چینی پھیل گئی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان پر 29 فیصد محصولات (اضافی ٹیکس) نافذ کیے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی اہم معدنیات کے حوالے سے تعاون کے امکانات کو فروغ دے رہی ہے۔ مثال کے طور پر روس-یوکرین جنگ سے متعلق مذاکرات کے دوران یوکرین کے ساتھ اہم معدنیات کے معاہدے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسی طرح واشنگٹن نے کانگو کے ساتھ اہم معدنیات کی شراکت داری کے امکانات کا جائزہ لینے اور اس افریقی ملک کے مشرقی حصے میں جاری تنازع کے خاتمے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔