
(سید عاطف ندیم-پاکستان):آج 18 اپریل کو تھانہ پریڈی کی حدود میں احمدیہ ہال کراچی کے باہر ایک احمدی لئیق احمد چیمہ بعمر46سال کو ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر جان کی بازی ہار گئے۔تفصیلات کے مطابق احمدی عبادتگاہ میں مقامی احمدی حسب معمول جمعہ کی عبادت کے لئے جمع ہوئے ۔اس موقع پر تحریک لبیک سے وابستہ ایک متشدد ہجوم نے احمدیہ عبادت گاہ کا گھیراؤ کر لیااور نعرے بازی شروع کر دی۔
اس دوران لئیق احمد چیمہ صاحب جو عبادتگاہ سے تقریباً 150 میٹر دور تھے، ان کو مشتعل ہجوم نے پہچان کر ان پر اینٹوں اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا ۔بہیمانہ تشدد کے نتیجہ میں وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ان کی عمر 46سال تھی۔ان کے پسماندگان میں 2بیوہ ،3 بیٹے اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔
دوسری جانب پریڈی سٹریٹ تھانے میں تعینات ایک پولیس اہلکار نے وائس آف جرمنی کو بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص عبادت گاہ کے باہر موجود احتجاجی مظاہرین کی ویڈیو بنا رہا تھا اور اسی دوران اس پر تشدد کیا گیا۔پولیس اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ عبادت گاہ کے باہر جمع ہونے والے افراد کی تعداد تقریبا 200 تھی اور وہ شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔
کراچی کے صدر علاقے کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد صفدر نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئےبتایا کہ ہجوم کو بعد میں منتشر کر دیا گیا، اور عمارت کے اندر پھنسے 15 افراد کو بچا لیا گیا۔
دوسری جانب ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے وائس آف جرمنی کے نمائندہ کو بتایا کہ احمدیہ ہال واقع موبائل مارکیٹ صدر کراچی کے باہرایک ہجوم جمع ہے جس نے احمدیہ عبادت گاہ کا گھیراو کیا ہوا ہے۔
ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے بتایا کہ جمعہ کے روز متشدد ہجوم کے ظالمانہ تشدد سے لئیق احمد چیمہ صاحب کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سماج میں احمدیوں کے خلاف مسلسل نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور کھلے عام احمدیوں کے قتل کے فتوے دیئے جاتے ہیں۔گذشتہ چند ماہ سے تحریک لبیک کے شرپسند عناصر احمد ی عبادتگاہوں کا گھیراؤ کر رہے ہیں اور انتظامیہ ان کے لایعنی مطالبات پر چار دیواری کے اندرعبادت کرنے والے احمدیوں کو مقدمات درج کر کے احمدیوں کو بلاوجہ گرفتار کر رہی ہے۔یاد رہے کہ مذکورہ احمدیہ ہال کراچی پر 2 فروری 2023اور4ستمبر2023کو شرپسند عناصر نے حملہ کر کے اس کے میناروں کو مسمار کر دیا تھا۔ترجمان جماعت احمدیہ نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 20میں شہریوں کی مذہبی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی ضمانت دی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ محب وطن احمدیوں کے خلاف مسلسل اس طرح کے گھناؤنے اقدامات سے وطن عزیز کا چہرہ عالمی برادری میں گہنا رہا ہے۔مذہب کے مقدس نام پر مذموم مفادات کے لئے شر پسند عناصر پاکستان میں احمدیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں شدت لا رہے ہیں اور انتظامیہ احمدیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ترجمان نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ لئیق احمد چیمہ صاحب کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔