پاکستاناہم خبریں

فوجی حملے کے بیان کی غلط تشریح کی گئی، اگلے دو سے چار دن اہم ہیں: وزیر دفاع

’میرے خیال میں کسی اور چینل سما پر اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ میری ان سے بات ہو چکی ہے اور میں نے ایسا کچھ نہیں کہا

( سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ’انڈیا کی جانب سے فوجی حملہ ہو سکتا ہے‘، کے بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔
خواجہ آصف نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو اسلام آباد میں ایک انٹرویو میں کہا کہ ’ہم نے اپنی افواج کی سرحدوں پر موجودگی بڑھا دی ہے کیونکہ یہ (حملہ) وہ چیز ہے جو اب قریب ہے۔ اس لیے اس صورتحال میں کچھ سٹریٹجک فیصلے کرنے تھے، جو ہم نے کر لیے ہیں۔‘
اس کے بعد انہوں نے جیو نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے ’اگلے کچھ دنوں میں جنگ‘ کی بات کی۔
تاہم خواجہ آصف نے پیر کی رات کو سما نیوز پر صحافی طلعت حسین کے پروگرام ’ریڈ لائن‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے کہ افُق پر جنگ منڈلا رہی ہے۔ اس بات کا امکان موجود ہے بلکہ بہت واضح امکان ہے کہ اگلے دو یا چار دنوں میں جنگ ہو سکتی ہے۔‘
جیو نیوز پر اپنے بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں کسی اور چینل سما پر اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ میری ان سے بات ہو چکی ہے اور میں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ انہوں (چینل) نے مجھ سے پوچھا کہ جنگ کے امکانات کیا ہیں تو میں نے کہا کہ اگلے دو تین دن بہت اہم ہیں۔‘’اگر کچھ ہونا ہے تو اگلے دو چار دنوں میں ہو جائے گا، ورنہ فوری خطرہ ٹل جائے گا۔‘
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ’ان کے بیان کو ایک واضح پیشن گوئی کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہیے کہ اگلے دو سے تین دنوں میں جنگ شروع ہو جائے گی۔ میں نے بس یہ کہا تھا کہ آنے والے دن اہم ہوں گے۔‘
تاہم پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔‘
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’انڈیا کی جانب سے سخت بیانات آ رہے ہیں اور پاکستان کی فوج نے حکومت کو انڈین حملے کے امکان سے آگاہ کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور تبھی اپنے ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا اگر ’اس کی بقا کو براہ راست خطرہ لاحق ہو گا۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button