کاروبار

آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 9 مئی کو پاکستان کے پروگرام کا جائزہ لے گا

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد، اسلام آباد کو 28 ماہ پر مشتمل ماحولیاتی تحفط کیلئے نئے قرض پروگرام کے تحت 1.3 ارب ڈالر حاصل ہوں گے۔

(سید عاطف ندیم-پاکستان): گزشتہ ماہ آئی ایم ایف کے عملے نے پاکستان کے ساتھ 1.3 ارب ڈالر کے نئے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور جاری 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
آئی ایم ایف کی ویب سائٹ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بورڈ کا اجلاس جمعہ، 9 مئی کو ہو گا، جس میں پاکستان کیلئے جاری 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے اور نئے 1.3 ارب ڈالر کے ماحولیاتی تحفظ پر مبنی قرض پروگرام کے تحت نئے معاہدے پر غور کیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ، آئی ایم ایف کے عملے نے پاکستان کے ساتھ 1.3 ارب ڈالر کے نئے معاہدے پر اتفاق کیا تھا اور ساتھ ہی 37 ماہ پر مشتمل جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کی بھی منظوری دی تھی۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد، اسلام آباد کو 28 ماہ پر مشتمل ماحولیاتی تحفط کیلئے نئے قرض پروگرام کے تحت 1.3 ارب ڈالر حاصل ہوں گے۔
اس کے علاوہ، پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت مزید ایک ارب ڈالر کی قسط بھی جاری کی جائے گی، جس سے مجموعی طور پر اب تک جاری کی گئی رقم 2 ارب ڈالر ہو جائے گی۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب آئی ایم ایف کے مشن نے، جس کی قیادت ناتھن پورٹر نے کی، 24 فروری سے 14 مارچ 2025 تک کراچی اور اسلام آباد میں مذاکرات کیے، اور بعد ازاں آن لائن بات چیت بھی کی گئی۔
ناتھن پورٹر کے مطابق، پاکستان کے لیے موسمیاتی خطرات ایک بڑا چیلنج ہیں، جس سے نمٹنے کے لیے موافقتی اقدامات کے ذریعے ان خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کرنا ضروری ہے۔
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم نے 12 جولائی 2024 کو 5,320 ملین ایس ڈی آرز (تقریباً 7 ارب ڈالر) کے مساوی رقم کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) معاہدے پر اسٹاف لیول پر اتفاق کیا تھا، جسے بعد ازاں ستمبر کے آخری ہفتے میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے منظور کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام نہایت اہم ہے کیونکہ یہ حکومت کو اقتصادی اصلاحات کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرتا ہے اور ساتھ ہی زرمبادلہ کے ذخائر کے لیے ایک اہم سہارا بھی ہے۔
18 اپریل تک، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 367 ملین ڈالر کی کمی ہوئی، جس سے ذخائر 10.21 ارب ڈالر کی سطح پر آ گئے۔ ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15.44 ارب ڈالر ہیں، جن میں کمرشل بینکوں کے پاس موجود خالص ذخائر 5.23 ارب ڈالر شامل ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button