
(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستان نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے دریائے چناب کے پانی کے بہاؤ میں جان بوجھ کر کمی کی ہے، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان 1960 میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ وزارتِ آبی وسائل نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ پانی کی اس غیر معمولی کمی سے پاکستان کے زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
حکام کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں دریائے چناب میں پانی کی سطح معمول سے کہیں کم دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے پنجاب اور جنوبی علاقوں میں فصلوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے اپ اسٹریم علاقوں میں آبی ذخائر پر مبینہ طور پر پانی روک کر پاکستان کا جائز حق سلب کیا جا رہا ہے۔
دریائے چناب، سندھ طاس معاہدے کے تحت ان تین دریاؤں میں شامل ہے جن پر پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کی رو سے بھارت ان دریاؤں پر پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے پر غور کر رہے ہیں، اور ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے، جو اس معاہدے کا ضامن ہے۔
ادھر، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر پانی کی فراہمی مسلسل متاثر ہوتی رہی تو خریف اور ربیع کی فصلوں میں نمایاں کمی آ سکتی ہے، جس سے فوڈ سیکیورٹی کے مسائل جنم لیں گے۔
بھارت کی جانب سے تاحال اس الزام پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔