
(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ روایتی جنگ میں اپنی عسکری برتری ثابت کر دی ہے، اور اب مودی سرکار کو پاکستان پر جارحیت سے پہلے سو بار سوچنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 1971ء کی شکست کا بدلہ چکا دیا گیا ہے، اور افواج پاکستان نے دشمن کے دانت کھٹے کر کے تاریخ رقم کی ہے۔ ’’یہ حالیہ تاریخ کی مختصر ترین مگر فیصلہ کن جنگ تھی‘‘، وزیرِاعظم نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں شہداء کے ورثاء میں امدادی رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
’’اللہ کا شکر ہے کہ نیوکلیئر ہتھیاروں کی ضرورت نہ پڑی، انشاء اللہ کبھی نہیں پڑے گی‘‘
وزیراعظم نے اپنے پُرجوش خطاب میں کہا کہ پاکستان نے دشمن کو بھرپور دفاعی کارروائی سے حیران کر دیا۔ ’’ہماری روایتی صلاحیت نے ثابت کر دیا کہ پاکستان اپنے دشمن کا مقابلہ ہر میدان میں کر سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے بہادری اور حکمتِ عملی سے وہ نتائج دیے جن پر قوم کو فخر ہے۔ ’’ان شاء اللہ قیامت تک ہمیں ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘‘
پہلگام واقعے کے بعد بھارتی جارحیت اور پاکستان کا منہ توڑ جواب
وزیرِاعظم نے انکشاف کیا کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان پر الزام تراشی شروع کی، حالانکہ پاکستان نے عالمی سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔ بھارت نے پیشکش کو رد کرتے ہوئے بہاولپور، آزاد کشمیر اور دیگر علاقوں میں حملے کیے جن کے نتیجے میں 33 افراد شہید اور 55 زخمی ہوئے۔ ’’ہم نے جواب میں دشمن کے 6 جنگی طیارے مار گرائے اور میزائل حملوں سے دشمن کو شدید نقصان پہنچایا، لیکن کسی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا۔‘‘
9 مئی کی رات نپا تلا جواب، 10 مئی کی صبح سیز فائر کی التجا
وزیراعظم نے بتایا کہ 9 مئی کی رات فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ ’’10 مئی کو صبح سپہ سالار کی کال آئی کہ بھارت سیز فائر کا پیغام دے چکا ہے۔ یہ ہمارے عزم، اتحاد اور طاقت کا نتیجہ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اب پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور عوام کے جذبے کا بخوبی اندازہ ہو چکا ہے۔

شہداء کے ورثاء کو مالی امداد، تنخواہیں، تعلیم اور دیگر مراعات
تقریب کے دوران وزیرِاعظم نے شہداء کے ورثاء کو مالی امداد کے چیک تقسیم کیے۔ امدادی پیکیج کے تحت:
شہداء کے ورثاء کو ایک کروڑ سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
گھروں کی سہولت کے لیے ایک کروڑ 90 لاکھ سے 4 کروڑ 20 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
تنخواہ بمعہ الاؤنسز ریٹائرمنٹ کی مدت تک جاری رہے گی۔
تعلیم: بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے گی۔
بیٹیوں کی شادی کے لیے 10 لاکھ روپے میرج گرانٹ۔
زخمیوں کو 20 سے 50 لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’’وطن کے لیے جان دینے والے شہداء کے ورثاء کی خدمت حکومت کا اولین فرض ہے۔‘‘
کشمیر سے اظہار یکجہتی: ’’کشمیر پاکستان بنے گا‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ’’میں آج مظفرآباد سے سرینگر کے عوام کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان تمہارے ساتھ کھڑا ہے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا اور کشمیر پاکستان بنے گا۔‘‘
وفاقی وزراء اور آزاد کشمیر کی قیادت کا دشمن پر کڑی تنقید
تقریب میں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق، وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام اور دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی فالس فلیگ کارروائیوں اور کشمیریوں پر مظالم نے اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ ’’خضدار واقعے کے پیچھے بھی بھارت کا بزدلانہ ہاتھ ہے، لیکن قوم متحد ہے اور ہر سازش کو ناکام بنائے گی۔‘‘
وزیراعظم کا عزم: ’’اب ہم نے پاکستان کو معاشی طاقت بنانا ہے‘‘
آخر میں وزیراعظم نے زور دیا کہ اب قوم کو اتحاد و اتفاق سے معاشی استحکام کی طرف بڑھنا ہے۔ ’’دن رات محنت کرکے ہم نہ صرف دشمن کے عزائم خاک میں ملائیں گے بلکہ قرضوں سے نجات بھی حاصل کریں گے۔‘‘