
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی، آئی ایس پی آر کے ساتھ
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے تمام سہولت کاروں، مددگاروں اور مجرموں کو ہر قیمت پر اور کسی بھی قسم کی رعایت دیے بغیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے عوام اور سیکیورٹی ادارے مکمل اتحاد کے ساتھ دہشتگردی کے ناسور کا قلع قمع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، آرمی چیف نے پشاور کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں انہیں خیبرپختونخوا خصوصاً قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی کی تازہ ترین صورتحال، دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز اور بارڈر مینجمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بنوں گیریژن کے شہداء کو خراجِ عقیدت
اپنے دورے کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بنوں گیریژن کے شہداء کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور ان کی قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ بعد ازاں، انہوں نے بنوں کے سی ایم ایچ اسپتال میں زخمی اہلکاروں کی عیادت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
سیکیورٹی فورسز کے عزم کو خراج تحسین
آرمی چیف نے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ “فتنہ الخوارج” کے خلاف جاری جنگ میں سیکیورٹی فورسز کی جرات، بہادری اور غیر متزلزل عزم کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہر ممکن سازش کر رہے ہیں لیکن قوم، افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کا مردانہ وار مقابلہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا:“ہم ہر بے گناہ پاکستانی کے خون کا حساب لیں گے۔ دشمن کی کوئی چال کامیاب نہیں ہوگی، اور ہماری داخلی سلامتی کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے والوں کو فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔”
خطے میں دہشتگردی کے اصل چہرے کو بے نقاب کیا جائے گا
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا واضح کردار ہے، اور یہ کردار دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کو درپیش خطرات صرف اندرونی نہیں بلکہ بیرونی سرپرستی اور منصوبہ بندی کا نتیجہ بھی ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں میں اضافے پر زور
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دورے کے دوران خیبرپختونخوا پولیس، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور دیگر سویلین اداروں کی استعداد کار بڑھانے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے متعلقہ حکومتی اداروں سے اپیل کی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فنی اور تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے فوج کی جانب سے ان اداروں کی بھرپور تربیت اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
میر علی حملہ اور دہشتگردی کے بڑھتے واقعات
یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا خصوصاً شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ صرف گزشتہ ہفتے میر علی میں ایک خودکش حملے کے دوران 13 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، جبکہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 14 دہشت گرد مارے گئے۔
اس کے علاوہ بنوں، لدھا اور دتہ خیل سمیت مختلف علاقوں میں آپریشنز کے دوران کئی دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ سیکیورٹی تجزیہ نگاروں کے مطابق، یہ حملے بھارتی سرپرستی میں سرگرم گروہوں کی جانب سے پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی منظم کوششوں کا حصہ ہیں۔
قوم کا دہشتگردی کے خلاف اتحاد
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قوم کو یقین دلایا کہ افواجِ پاکستان، پولیس، انٹیلیجنس ادارے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام دہشتگردی کے خلاف متحد ہیں اور کسی بھی قسم کے بیرونی یا اندرونی خطرے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔