پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پنجاب میں مون سون ایمرجنسی پلان فعال، ضلعی ایمرجنسی آپریشن سنٹرز فوری طور پر قائم کرنے کا حکم

ایس او پیز میں نہروں میں تیراکی پر سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے، خصوصاً پانی کی سطح بلند ہونے کی صورت میں والدین کو ہدایت کی گئی ہے

سید عاطف ندیم-پاکستان
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب بھر میں مون سون ایمرجنسی پلان 2025 کے موثر نفاذ کے لیے تمام اضلاع میں ضلعی ایمرجنسی آپریشن سنٹرز (ڈی ای او سیز) کو فوری طور پر فعال کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں صوبے بھر میں ایمرجنسی پلان پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ خود لمحہ بہ لمحہ پیش رفت کی نگرانی کر رہی ہیں۔
ان کے احکامات کی روشنی میں تمام ڈی ای او سیز چوبیس گھنٹے کام کریں گے تاکہ مون سون سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال کو بروقت مانیٹر اور کنٹرول کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے نالوں کی صفائی اور پانی کی گزرگاہوں کی کلیئرنس کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اپنی ہیلپ لائن 1129 کو مکمل طور پر فعال کر دیا ہے تاکہ شہری کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری مدد حاصل کر سکیں۔ مزید برآں پی ڈی ایم اے نے بارشوں کے دوران حادثات اور نقصانات سے بچاؤ کے لیے معیاری عملی طریقہ کار (ایس او پیز) بھی جاری کر دیے ہیں۔
ایس او پیز میں نہروں میں تیراکی پر سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے، خصوصاً پانی کی سطح بلند ہونے کی صورت میں والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بچوں اور نوجوانوں کو نالوں اور زیر آب علاقوں میں جانے سے روکیں۔ متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ کمزور اور خستہ حال عمارتوں کی نشاندہی کر کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی تلقین کریں۔
عوام کو بارش کے دوران برقی آلات، گرے ہوئے تاروں اور کھمبوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ چھتوں کی صفائی اور بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کی تاکید کی گئی ہے۔ شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ آسمانی بجلی یا طوفانی بارش کے دوران باہر جانے سے گریز کریں اور شہری سیلاب سے پہلے محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے تمام ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، ریسکیو 1122 کی ٹیموں اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے اور ہر طرح کی تیاری مکمل رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر جان کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ یہ فریضہ پوری لگن اور سنجیدگی سے انجام دیا جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button