
بنیامن نیتن یاہو کو اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے: سابق اسرائیلی وزیراعظم
سابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینٹ نے کہا ہے کہ بنیامن نیتن یاہو کو اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو اسرائیل کے ٹی وی ’چینل 12‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو ’20 برس سے اقتدار میں ہیں، یہ بہت زیادہ ہے، یہ اچھا نہیں ہے۔ اسرائیلی معاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کی ان پر بھاری ذمہ داری ہے۔‘
نفتالی بینٹ دائیں بازو سے تعلق رکھتے ہیں اور 2021 میں انہوں نے نیتن یاہو کے مخالفین کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی، لیکن یہ حکومت ایک سال کے بعد ختم ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ہونے والے الیکشن میں بنیامین نیتن یاہو دوبارہ اقتدار میں آ گئے تھے۔
نفتالی بینٹ نے سیاست سے کنارہ کشی کر لی تھی لیکن اب افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ وہ سیاست میں واپسی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ عوامی رائے کے سروے کے مطابق شاید ان کو اتنی حمایت مل جائے کہ وہ نیتن یاہو کو حکومت سے نکال سکیں۔
2026 تک الیکشن نہیں ہوں گے لیکن اسرائیل میں قبل از وقت الیکشن ہوتے رہے ہیں۔
انٹرویو میں نفتالی بینٹ نے کہا کہ ایران پر حملہ کرنے کا فیصلہ ’بہت اچھا تھا‘ اور اس کی ’ضرورت‘ تھی۔
ان کے مطابق غزہ میں فوج نے ’عمدہ کارکردگی‘ دکھائی ہے لیکن ’ملک کا سیاسی نظام تباہ کن تھا۔‘
نیتن یاہو کی حکومت کی ’فیصلہ نہ کر پانے‘ کی صلاحیت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے فوری طور پر ایک ’جامع‘ معاہدے کا مطالبہ کیا جس کے ذریعے باقی یرغمالیوں کو رہا کروایا جا سکے۔‘
انہوں نے حکومت میں آنے کے حوالے سے کئی سوالوں کا جواب نہ دیتے ہوئے کہا کہ ’حماس کو ختم کرنے کا کام اگلی حکومت پر چھوڑ دیں۔‘