پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پنجاب کے وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کا برطانیہ کا سرکاری دورہ، عالمی سکھ برادری سے روابط مستحکم کرنے کی کوششیں

مہاراجہ دلیپ سنگھ کی آخری آرام گاہ پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھاتے ہوئے انہیں بھرپور خراجِ عقیدت پیش کیا

لندن (خصوصی نامہ نگار)  پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور، جناب رمیش سنگھ اروڑہ، ایک اہم سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔ ان کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان اور برطانیہ میں مقیم سکھ برادری کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ یہ پاکستان کی جانب سے اقلیتوں، بالخصوص سکھ کمیونٹی، کے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی ورثے کے تحفظ کے عزم کا عملی اظہار بھی ہے۔

جناب رمیش سنگھ اروڑہ لندن میں منعقد ہونے والی برطانوی پارلیمنٹ کی آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ (APPG) برائے برٹش سکھس کی 20 ویں سالگرہ کی شاندار تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ تقریب APPG کے چیئرمین جس آتھوال (Jas Athwal MP) کی قیادت میں برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہو رہی ہے، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکانِ پارلیمنٹ، بین الاقوامی مندوبین، برطانوی سکھ رہنما، اور متعدد کمیونٹی نمائندگان شریک ہیں۔

APPG برائے برٹش سکھس گزشتہ دو دہائیوں سے برطانیہ میں سکھوں کے حقوق، سماجی و سیاسی نمائندگی، انصاف کی فراہمی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک فعال اور مؤثر کردار ادا کر رہی ہے۔ اس اہم موقع پر جناب رمیش سنگھ اروڑہ کی شرکت کو برطانوی سکھ برادری کی جانب سے نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔

بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی سیاحت کے فروغ پر زور

اپنے دورے کے دوران، جناب رمیش سنگھ اروڑہ برطانیہ میں مقیم سکھ رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کر رہے ہیں جن میں وہ پاکستان میں سکھ مذہبی مقامات کی حفاظت، بین المذاہب ہم آہنگی، اور مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے حکومتِ پنجاب اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

انہوں نے برطانوی سکھ کمیونٹی کو بتایا کہ پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات جیسے گوردوارہ جنم استھان (ننکانہ صاحب)، گوردوارہ دربار صاحب (کرتارپور)، اور دیگر تاریخی گوردواروں کی تزئین و آرائش اور سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ کرتارپور راہداری کے قیام کو انہوں نے سکھ برادری کے لیے ایک انقلابی اقدام قرار دیا جو بین المذاہب رواداری اور مذہبی آزادی کی بہترین مثال ہے۔

مہاراجہ دلیپ سنگھ کی آخری آرام گاہ پر حاضری

اپنے اس یادگار دورے کے ایک اور اہم موقع پر، جناب رمیش سنگھ اروڑہ نے ایلویڈن (Elveden) کے تاریخی چرچ میں واقع مہاراجہ دلیپ سنگھ کی آخری آرام گاہ پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھاتے ہوئے انہیں بھرپور خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ان کی یہ حاضری عظیم سکھ حکمران مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر دی گئی، جو سکھ سلطنت کے بانی اور برصغیر کی تاریخ کے ممتاز ترین حکمرانوں میں شمار ہوتے ہیں۔

اس موقع پر وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ "مہاراجہ دلیپ سنگھ، مہاراجہ رنجیت سنگھ کے سب سے چھوٹے فرزند تھے، جنہیں نوآبادیاتی دور میں زبردستی پنجاب سے نکال کر برطانیہ لایا گیا۔ ان کی زندگی، جدوجہد اور قربانی ہمیں ہماری تاریخ، ثقافت اور شناخت کی یاد دلاتی ہے۔ ان کا مقام سکھ اور پنجابی تاریخ میں نہایت قابلِ احترام ہے۔”

پاکستان میں اقلیتوں کے لیے حکومتی اقدامات کی وضاحت

جناب رمیش سنگھ اروڑہ نے اپنی ملاقاتوں اور تقاریر کے دوران پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مذہبی ورثے کی بحالی کے لیے جاری اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے سکھ، ہندو، عیسائی اور دیگر اقلیتوں کے مقدس مقامات کے تحفظ، تزئین و آرائش، اور سہولیات کی فراہمی کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کو مساوی شہری سمجھتا ہے اور ان کے حقوق کا بھرپور دفاع کرتا ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کا یہ دورہ پاکستان اور عالمی سکھ برادری کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کا باعث بنے گا، اور نوجوان نسل کو پاکستان میں موجود اپنے مذہبی و ثقافتی ورثے سے جوڑنے کی تحریک دے گا۔

جناب رمیش سنگھ اروڑہ کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان کے روشن چہرے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع ہے، بلکہ اس سے بین المذاہب ہم آہنگی، اقلیتوں کے تحفظ، اور عالمی سکھ برادری سے تعلقات کو مستحکم کرنے کی راہ بھی ہموار ہوئی ہے۔ برطانوی سکھ کمیونٹی اور بین الاقوامی مندوبین کی جانب سے ان کی موجودگی کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، اور یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ دورہ پاکستان کے مثبت اور روادار تشخص کو مزید اجاگر کرے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button