
پارلیمان جمہوریت کی بنیاد اور عوام کی آواز ہے، ایوان کا تقدس سب پر مقدم ہے: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک ظہیر اقبال چنٹر کا پارلیمان کے عالمی دن پر خصوصی پیغام
"اختلاف رائے ہر رکنِ اسمبلی کا آئینی اور جمہوری حق ہے، مگر اس حق کا استعمال شائستگی، احترام اور پارلیمانی آداب کے دائرے میں ہونا چاہیے
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی، ملک ظہیر اقبال چنٹر نے پارلیمان کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پارلیمان کسی بھی جمہوری ریاست کا بنیادی ستون اور عوامی امنگوں کا ترجمان ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار کے فروغ اور پارلیمانی روایات کی پاسداری کے بغیر جمہوریت کا استحکام ممکن نہیں، اور اس حوالے سے منتخب نمائندوں کی ذمہ داریاں دو چند ہو جاتی ہیں۔
ملک ظہیر اقبال چنٹر نے کہا کہ پارلیمان صرف قانون سازی کا ادارہ نہیں بلکہ یہ قومی مکالمے، اصلاحات، شفافیت اور احتساب کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اور ہم سب کو اپنی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر اس ادارے کی حرمت اور وقار کا خیال رکھنا چاہیے۔
اختلاف رائے جمہوریت کا حسن مگر ایوان کا تقدس لازمی
ڈپٹی اسپیکر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ "اختلاف رائے ہر رکنِ اسمبلی کا آئینی اور جمہوری حق ہے، مگر اس حق کا استعمال شائستگی، احترام اور پارلیمانی آداب کے دائرے میں ہونا چاہیے۔ ایوان کا تقدس سب پر مقدم ہے، اور کوئی بھی ایسی حرکت یا طرزِ عمل قابلِ قبول نہیں جس سے پارلیمان کی ساکھ متاثر ہو۔”
انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفادات کا ترجمان ہونا چاہیے۔ پارلیمان کا ماحول مثبت، تعمیری اور بردباری پر مبنی ہونا چاہیے تاکہ مسائل کا حل مذاکرات اور قانون سازی کے ذریعے تلاش کیا جا سکے۔
پارلیمانی روایات اور آئینی ذمہ داریوں کا اعتراف
ملک ظہیر اقبال چنٹر نے کہا کہ بطور عوامی نمائندے، ہمارا فرض ہے کہ ہم پارلیمانی روایات کو زندہ رکھیں اور اپنی آئینی ذمہ داریوں کو بطریقِ احسن نبھائیں۔ "ہم جمہوریت کے حامی اور پارلیمانی روایات کے پابند ہیں۔ جمہوریت محض انتخابات کا نام نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس میں شفافیت، جوابدہی اور عوامی شراکت ضروری عناصر ہیں،” انہوں نے کہا۔
پنجاب اسمبلی کے حالیہ حالات پر تبصرہ
اپنے پیغام میں ڈپٹی اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کے حالیہ اجلاسوں کے دوران اپوزیشن کے رویے پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ اختلاف کے باوجود تمام سیاسی جماعتوں کو ایوان کی کارروائی کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج، واک آؤٹ اور تنقید جمہوری رویے ہیں، مگر ان کا اظہار ایسے طریقے سے ہونا چاہیے جس سے ایوان کی عزت پر آنچ نہ آئے۔
عوام کی توقعات اور پارلیمان کی ذمہ داری
ملک ظہیر اقبال چنٹر نے کہا کہ عوام نے اپنے نمائندوں کو پارلیمان میں بھیج کر جو اعتماد دیا ہے، وہ ایک مقدس امانت ہے۔ عوام کی امیدیں اور مسائل کا حل اسی ادارے سے جڑا ہوا ہے۔ لہٰذا ہمیں پارلیمان کو سیاست کا میدانِ جنگ بنانے کی بجائے اصلاحات، ترقی، قانون سازی اور عوامی فلاح کا مرکز بنانا ہوگا۔
پارلیمان کا عالمی دن: جمہوری سوچ کی تجدید
پارلیمان کے عالمی دن کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جمہوریت اور عوامی نمائندگی کے اصول کس قدر قیمتی ہیں۔ "ہمیں آج کے دن اس عہد کی تجدید کرنی ہے کہ ہم اپنی تمام تر صلاحیتوں، علم، اور جذبے کے ساتھ اس ادارے کو مستحکم کریں گے اور اپنی آئندہ نسلوں کو ایک بہتر، مضبوط اور شفاف جمہوری نظام دیں گے،” ان کا کہنا تھا۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک ظہیر اقبال چنٹر کا یہ بیان اس حقیقت کا مظہر ہے کہ پاکستان میں جمہوری اداروں کی مضبوطی اور پارلیمانی نظام کی بالادستی کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔ پارلیمان کے عالمی دن پر ان کا پیغام نہ صرف ارکانِ اسمبلی کے لیے ایک رہنما اصول ہے بلکہ عوام کے لیے بھی اس امر کی یاد دہانی ہے کہ ایک مضبوط پارلیمان ہی ایک خوشحال قوم کی ضمانت ہے۔