مشرق وسطیٰ

پاکستان سیاحت کے میدان میں دنیا کا نیا مرکز بننے کو تیار: وزیراعظم شہباز شریف کا عزم

’’ہمیں دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ پاکستان امن، خوبصورتی اور مہمان نوازی کا گہوارہ ہے،‘‘ 

سید عاطف ندیم-پاکستان

وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس قدرتی حسن، تاریخی ورثے اور ثقافتی تنوع کی شکل میں زرِ مبادلہ کمانے کی بے پناہ استعداد موجود ہے، جسے مؤثر حکمتِ عملی، بین الاقوامی سطح پر برانڈنگ، اور قومی سطح پر مربوط اقدامات کے ذریعے مکمل طور پر بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سیاحت کے فروغ سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ "اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار قدرتی وسائل اور لازوال خوبصورتی سے نوازا ہے۔ شمالی علاقوں کے برف پوش پہاڑ، سرسبز و شاداب وادیاں، بہتے دریا، گھنے جنگلات، میدان، صحرائی علاقے اور متنوع موسمی حالات — یہ سب اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ پاکستان سیاحت کے حوالے سے کسی بھی ملک سے کم نہیں۔”

پاکستان کو عالمی سطح پر ایک ٹورزم برانڈ کے طور پر متعارف کرانے کی ہدایت

وزیراعظم نے پاکستان ٹورزم ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (PTDC) کو ہدایت دی کہ ملک کو بیرونِ ممالک ایک مضبوط اور متحرک ٹورزم برانڈ کے طور پر متعارف کروانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی منفرد پہچان بنانے کے لیے جدید میڈیا، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، اور بین الاقوامی ٹریول انڈسٹری کے ساتھ اشتراک نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ سیاحت کے فروغ کے لیے خصوصی ٹورزم زونز کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ سرمایہ کاروں اور سیاحوں کے لیے سہولیات میسر ہوں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "ہم پاکستان کو دنیا کے اولین سیاحتی مراکز کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے اپنی تمام توانائیاں صرف کریں گے۔”

پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ اور سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی

وزیراعظم نے زور دیا کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر مل کر سیاحت کے فروغ کے لیے کام کریں تاکہ بین الاقوامی سیاحوں کے لیے پاکستان کو ایک محفوظ، پرکشش اور آسان ملک کے طور پر پیش کیا جا سکے۔ اجلاس میں ٹورزم سیکٹر میں مستقل سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کے لیے جامع منصوبہ بندی پر بھی غور کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت صرف معیشت کا ذریعہ نہیں بلکہ پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ ’’ہمیں دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ پاکستان امن، خوبصورتی اور مہمان نوازی کا گہوارہ ہے،‘‘

اندرونِ ملک سیاحت کے فروغ پر بھی زور

وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ اندرونِ ملک سیاحت کے فروغ کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں تاکہ پاکستانی شہری اپنے ہی ملک میں سیاحتی مقامات کی طرف راغب ہوں۔ "ملکی سیاحوں کے لیے آسان اور سستی سفری سہولیات، رہائش، گائیڈ لائنز، اور تفریحی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ وہ محفوظ اور خوشگوار تجربے سے لطف اندوز ہو سکیں،” انہوں نے کہا۔

شمالی علاقہ جات، میڈیکل ٹورزم اور ثقافتی ورثہ کو سیاحتی برانڈ بنایا جائے

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے شمالی علاقوں کی خوبصورتی کی عالمی سطح پر تشہیر، میڈیکل ٹورزم، اور ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ترویج جیسے اقدامات سے قیمتی زر مبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اعلیٰ سطحی اجلاس میں اہم وزراء اور حکام کی شرکت

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی، وفاقی وزیر برائے آزاد کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب کھچی، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، معاونِ خصوصی حذیفہ رحمان اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس کے شرکاء نے سیاحت کے شعبے کو ایک قومی اقتصادی محرک کے طور پر فروغ دینے کے لیے مختلف تجاویز اور حکمتِ عملیاں پیش کیں، جن پر وزیراعظم نے عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق اگر تمام ادارے باہم مربوط ہو کر سیاحت کے فروغ کے لیے کام کریں، تو پاکستان نہ صرف دنیا کے سیاحتی نقشے پر نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے بلکہ یہ شعبہ ملکی معیشت، روزگار، ثقافت کے فروغ اور بین الاقوامی تعلقات میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان کی فطری خوبصورتی اور تاریخی ورثہ دنیا کے سامنے متعارف کرانے کا وقت آ چکا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button