
قاہرہ اور دوحہ کی اعلیٰ سطحی سفارتی ملاقات: مصری اور قطری وزرائے خارجہ کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور علاقائی استحکام پر تفصیلی مشاورت
دونوں رہنماؤں نے خطے میں جاری دیگر بحرانوں پر بھی تبادلہ خیال کیا، بالخصوص ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا
قاہرہ/دوحہ (خصوصی رپورٹ) — مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ منگل کے روز مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی اور قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول، انسانی امداد کی فراہمی، اور علاقائی کشیدگی میں کمی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تین ملکی شراکت: مصر، قطر اور امریکہ کی مشترکہ کوششیں
مصری وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات کے دوران تین اہم شراکت دار ممالک — مصر، قطر اور امریکہ — کے مابین غزہ میں جنگ بندی، قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی، اور فوری انسانی امداد کی ترسیل کے لیے جاری سفارتی کوششوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ میدانی سطح پر سیزفائر کے قیام کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا خواب ادھورا رہے گا۔
غزہ کی تعمیر نو: مصر کی میزبانی میں بین الاقوامی کانفرنس کی تیاری
وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے بتایا کہ مصر غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ایک بین الاقوامی ڈونر کانفرنس کی میزبانی کے انتظامات کر رہا ہے، جس میں فلسطینی حکومت، اقوام متحدہ، اور بین الاقوامی فلاحی تنظیمیں شریک ہوں گی۔ تاہم، یہ کانفرنس مستقل جنگ بندی کے بعد ہی ممکن ہوگی۔
"غزہ میں امن اور تعمیر نو کے لیے ہمیں عالمی اتفاقِ رائے اور اجتماعی ذمہ داری کی ضرورت ہے۔ مصر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔” — بدر عبدالعاطی
ایران-اسرائیل کشیدگی پر بات چیت
دونوں رہنماؤں نے خطے میں جاری دیگر بحرانوں پر بھی تبادلہ خیال کیا، بالخصوص ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ فریقین نے جنگ بندی کو مستحکم کرنے، کشیدگی میں کمی، اور سفارتی ذرائع سے مسائل کے حل پر زور دیا۔
عبدالعاطی نے ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کی بحالی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں طویل مدتی استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ مصر کا مؤقف رہا ہے کہ تنازعات کے بجائے مذاکرات اور سفارت کاری ہی پائیدار امن کی بنیاد ڈال سکتی ہے۔
🇪🇬🇶🇦 مصر-قطر تعلقات میں وسعت
ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے مصر اور قطر کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بدر عبدالعاطی نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، اقتصادی، اور سیکیورٹی تعاون کے مزید فروغ کی خواہش کا اظہار کیا۔
"مشرق وسطیٰ کے بدلتے ہوئے منظرنامے میں قاہرہ اور دوحہ کا تعاون خطے کے امن و ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔”
تجزیہ: ایک نیا سفارتی منظرنامہ
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ملاقات نہ صرف غزہ کی موجودہ صورت حال بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں ایک وسیع سفارتی منظرنامے کی عکاسی کرتی ہے جہاں علاقائی طاقتیں اپنی ہم آہنگی بڑھا کر سفارتی حل کو ترجیح دے رہی ہیں۔
مصر اور قطر کا مشترکہ مؤقف، بالخصوص امریکہ کے ساتھ سہ فریقی مشاورت، اس بات کا مظہر ہے کہ علاقائی مسائل کے حل کے لیے اب طاقت کے بجائے مکالمہ اور مصالحت کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
نتیجہ
غزہ کی موجودہ صورت حال، ایران-اسرائیل کشیدگی، اور مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشمکشوں کے تناظر میں مصر اور قطر کی مشترکہ سفارتی پیش قدمی ایک اہم قدم ہے۔ مستقبل قریب میں اگر جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جاتا ہے تو مصر کی میزبانی میں مجوزہ بین الاقوامی کانفرنس غزہ کی بحالی اور فلسطینی عوام کی زندگیوں کو معمول پر لانے کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔