کاروبار

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت پر اجلاس، ڈیجیٹل پاکستان کے اہداف دوگنے کرنے کی ہدایت

"شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان لین دین کو آسان، شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے ڈیجیٹل نظام کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔"

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ سے متعلق ہفتہ وار اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو معیشت میں رائج کرنے، ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ، اور عوامی و نجی سطح پر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری سے متعلق امور کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی سمیت اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔


ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم معیشت میں شفافیت کی کلید ہے: وزیراعظم

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم معیشت میں شفافیت اور شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ:

"شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان لین دین کو آسان، شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے ڈیجیٹل نظام کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔”

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے قائم کردہ کمیٹیاں نجی شعبے، بینکنگ سیکٹر، اور ٹیکنالوجی ماہرین کے ساتھ مل کر قابلِ عمل تجاویز تیار کریں۔


ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے لیے تین خصوصی کمیٹیوں کی تشکیل

اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس کے بعد تین اہم کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا:

  1. ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کمیٹی

  2. ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی

  3. گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی

ان کمیٹیوں نے اپنی ابتدائی سفارشات اور حکمت عملی وزیراعظم کے سامنے پیش کیں، جن میں چھوٹے کاروباروں کی شمولیت، مالی شفافیت، اور صارف دوست ڈیجیٹل ایپلیکیشنز کے فروغ کو بنیادی ستون قرار دیا گیا۔


ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے اہداف

اجلاس کو بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان تاجروں اور کاروباری اداروں کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نظام مزید آسان اور قابلِ رسائی بنانے پر کام کر رہا ہے۔ پیش کردہ اہداف درج ذیل ہیں:

  • موبائل فون ایپلیکیشنز استعمال کرنے والوں کی تعداد کو 95 ملین سے بڑھا کر 120 ملین تک لے جانا۔

  • QR کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کی تعداد کو 0.9 ملین سے 2 ملین تک بڑھانا۔

  • مجموعی ڈیجیٹل ادائیگیوں کا حجم 7.5 بلین روپے سے 12 بلین روپے تک لے جانا۔

وزیراعظم نے ان تمام اہداف کو دوگنا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ:

"پاکستان کو ترقی یافتہ معیشتوں کے صف میں شامل کرنا ہے تو ہمیں جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔ ہر شہری کو ڈیجیٹل سہولیات تک رسائی ہونی چاہیے۔”


"ڈیجیٹل نیشنل پاکستان” اور "اسلام آباد سٹی ایپ” کی کامیابی

اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل نیشنل پاکستان پراجیکٹ پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اس منصوبے کے تحت:

  • اسلام آباد سٹی موبائل ایپلیکیشن کو اب تک 1.3 ملین مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

  • ایپ پر 15 سروسز دستیاب ہیں، جن کے ذریعے 15.5 بلین روپے کی آمدنی ICT ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے مد میں جمع کی جا چکی ہے۔

مزید یہ کہ:

  • ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔

  • اسلام آباد میں جلد ای-اسٹیمپنگ کی سہولت متعارف کروائی جائے گی۔

  • اسلام آباد کے اسپتالوں، تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر، پارکس اور میٹرو بس لائنز پر وائی فائی انٹرنیٹ سہولت فراہم کرنے پر کام تیزی سے جاری ہے۔

وزیراعظم نے ان سہولیات کو صرف اسلام آباد تک محدود رکھنے کے بجائے، وفاقی علاقوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی متعارف کروانے کے احکامات جاری کیے۔


ڈیجیٹل پاکستان کی جانب عملی پیش رفت

وزیراعظم شہباز شریف کا یہ اجلاس اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت ڈیجیٹل پاکستان کے وژن پر نہ صرف سنجیدگی سے عمل پیرا ہے، بلکہ معاشی نظام کو کیش لیس، شفاف، اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

اجلاس کا اختتام وزیراعظم کے اس عزم پر ہوا کہ:

"ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو معیشت کا جزو لازم بنانا ہے، اور اس مقصد کے لیے پوری سرکاری مشینری کو ایک جامع وژن کے تحت متحرک کیا جائے گا۔ پاکستان کا مستقبل ڈیجیٹل ترقی سے جڑا ہے، اور ہم اس سفر کو رکنے نہیں دیں گے۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button