
خان کندی: پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کی راہ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آ گئی ہے۔ آذربائیجان نے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، جو دونوں برادر ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کا مظہر ہے۔
یہ معاہدہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں آذربائیجان کے شہر خان کندی میں ہونے والے 17ویں ای سی او (اقتصادی تعاون تنظیم) سربراہی اجلاس کے موقع پر طے پایا۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب وزیرِ اعظم پاکستان کی موجودگی میں ہوئی، جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار اور آذربائیجان کے وزیرِ معیشت میکائل جباروف نے دستخط کیے۔
معاہدے کی نوعیت اور اہمیت
معاہدے کے تحت آذربائیجان پاکستان کے مختلف اقتصادی شعبوں میں مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ سرمایہ کاری توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت، ٹرانسپورٹ، اور ٹیکنالوجی جیسے کلیدی شعبوں میں کی جائے گی، جن کا مقصد پاکستان میں پائیدار ترقی، روزگار کے مواقع اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا:
"یہ معاہدہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دوستی، اعتماد اور اقتصادی ہم آہنگی کی نئی جہت ہے۔ ہماری حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ اور اقتصادی استحکام کے لیے پرعزم ہے۔”
وزیرِ اعظم اور آذری صدر کی ملاقات
اس معاہدے سے قبل وزیرِ اعظم پاکستان کی آذربائیجان کے صدر الہام علییف سے خوشگوار اور تعمیری ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات، تجارتی شراکت داری، اور علاقائی تعاون پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین تجارتی و سرمایہ کاری شراکت داری کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ معاہدے کے حتمی و مفصل نکات پر دستخط آذربائیجان کے صدر کے مجوزہ دورۂ پاکستان کے دوران کیے جائیں گے۔
پس منظر اور سفارتی پیش رفت
اس معاہدے کی راہ ہموار کرنے میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، پاکستانی سفارتی مشن، اور مختلف سطح کے حکومتی و تجارتی وفود کا اہم کردار رہا۔ معاہدے سے قبل کئی ماہرین، مشیروں اور سفارتی نمائندوں نے مختلف شعبہ جات میں تعاون کے پہلوؤں پر مشاورت کی۔
دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو صرف معاہدے تک محدود نہیں رکھا گیا بلکہ یہ بھی طے پایا کہ مستقبل قریب میں مزید شعبوں میں شراکت داری اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دیا جائے گا۔
خطے میں تجارتی توازن کی نئی بنیاد
اس معاہدے کو خطے میں تجارتی توازن اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ:
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اعتماد کی فضا کو مضبوط کرے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان توانائی، زراعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ٹیکنالوجی و مہارت کی منتقلی کا سبب بنے گا۔
گوادر، کراچی، اور دیگر بندرگاہی شہروں کو وسط ایشیا سے منسلک کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
پاکستان کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کا اعتراف
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کی آمد کا جو تسلسل قائم ہوا ہے، اسے عالمی سطح پر پاکستان کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں، استحکام اور اعتماد کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔
ای سی او اجلاس کے دوران مختلف ممالک کے رہنماؤں نے پاکستان کے ساتھ تجارتی و اقتصادی روابط بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے، جس سے آئندہ مہینوں میں مزید مثبت پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔
اقتصادی تعلقات کا نیا دور
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ہونے والا یہ 2 ارب ڈالر کا سرمایہ کاری معاہدہ دونوں برادر ممالک کے لیے ایک نئے اقتصادی دور کی بنیاد بنے گا۔ اس معاہدے سے نہ صرف باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا بلکہ علاقائی تعاون اور استحکام کو بھی تقویت ملے گی۔