
رپورٹ: دفترِ داخلہ اور سفارتی ذرائع
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے افغانستان کے ایک روزہ سرکاری دورے کے دوران کابل میں افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات، سرحدی نظم و نسق، انسداد دہشت گردی، اور افغان شہریوں کی وطن واپسی جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی افغان وزارت داخلہ آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جہاں افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے خود ان کا خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں دونوں وزرائے داخلہ نے کھل کر گفتگو کی اور باہمی اعتماد، سلامتی اور تعاون کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
انسداد دہشت گردی اور سرحد پار دراندازی پر تبادلہ خیال
ملاقات کے دوران دونوں وزرائے داخلہ نے پاک افغان سرحد پر امن و امان کی صورت حال، دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں، اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (TTP) کے معاملے پر تفصیلی گفتگو کی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس موقع پر زور دیا کہ:
"دہشت گرد تنظیمیں دونوں ممالک کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ فساد اور عدم استحکام کا یہ فتنہ کسی ایک ملک تک محدود نہیں، اس کا مقابلہ مشترکہ عزم، تعاون اور ہم آہنگی سے ہی ممکن ہے۔”
سراج الدین حقانی نے بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان امن و ترقی کا خواہاں ہے اور ہم کسی صورت اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
سرحدی نظم و نسق اور منشیات کی روک تھام پر مشاورت
ملاقات میں پاک افغان سرحد کی موثر مینجمنٹ، غیر قانونی نقل و حرکت کی روک تھام، اور منشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ بارڈر مینجمنٹ کو جدید ٹیکنالوجی اور معلوماتی تبادلے کے ذریعے مزید موثر بنایا جائے گا۔
افغان مہاجرین کی واپسی اور قانونی آمد کے اصول
پاکستان میں موجود غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے عمل پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے واضح کیا کہ:
"پاکستان نے دہائیوں تک لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی، انہیں تحفظ فراہم کیا، تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع دیے۔ تاہم، اب ضروری ہے کہ افغان شہری قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی وطن واپسی کو یقینی بنائیں۔ پاکستان میں افغان شہریوں کی قانونی آمد کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، مگر غیر قانونی قیام کی گنجائش نہیں۔”
وفود کی موجودگی اور ماحول
ملاقات میں افغانستان کے سینئر نائب وزیر داخلہ ابراہیم سردار، پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق، وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا، اعلیٰ سفارتی حکام، اور افغان وزارت داخلہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ تمام شرکاء نے دو طرفہ تعلقات میں وسعت، شفاف رابطہ کاری اور سیکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
کابل آمد پر پرتپاک استقبال
وزیر داخلہ محسن نقوی جب کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو افغانستان کے نائب وزیر داخلہ محمد نبی عمری نے ان کا استقبال کیا۔ ان کے ہمراہ افغان وزارت داخلہ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، جنہوں نے پاکستانی وفد کو مکمل پروٹوکول دیا۔
تعلقات میں نیا باب
دونوں وزرائے داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی نوعیت برادرانہ اور دیرپا ہونی چاہیے، اور امن، استحکام، اور خطے کی ترقی کے لیے دوطرفہ تعاون ناگزیر ہے۔ باہمی ملاقات کا اختتام اس عزم کے ساتھ کیا گیا کہ دونوں ممالک ہر قسم کی دہشت گردی، اسمگلنگ، اور غیر قانونی نقل و حرکت کے خاتمے کے لیے قریبی رابطہ رکھیں گے۔