مشرق وسطیٰ

جموں کے کشتواڑ میں بادل پھٹنے کا قہر، 46 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

جموں میں کشتواڑ ضلع کے مچیل میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا جس کے باعث بڑی تباہی کا اطلاعات ہیں۔

جموں: جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں مچیل کے راستے چشوتی علاقے میں آج بادل پھٹنے کے بعد سیلاب سے کم از کم 46 افراد کی موت ہو گئی ہے اور دیگر 160زخمی ہیں۔ واقعہ میں متعدد افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ یہ واقعہ آج دوپہر تقریباً 12:30 بجے اس وقت پیش آیا جب مچیل ماتا مندر کے درشن کےلئے جانے والے یاترا ایک لنگر میں کھانا کھا رہے تھے۔ یہ مقام پدر کے علاقے کا آخری مقام ہے جہاں تک گاڑیاں آتی ہیں اور یہاں سے عقیدت مند تقریباً 10 کیلومیٹر پیدل سفر کرتے ہوئے مچیل مندر تک پہنچتے ہیں۔ ایک زوردار آواز سنائی دی اور اچانک سیلاب کا پانی علاقہ سے ٹکرایا۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سول، پولیس، آرمی، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بچاؤ اور راحت کے کاموں میں تیزی لائے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو یقینی بنائیں۔

کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر پنکج کمار شرما نے ای ٹی وی بھرت کو بتایا کہ "اب تک 44 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور فی الحال زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ لاپتہ افراد کا پتہ لگانے کے لیے بھی تلاشی مہم تیزی سے جاری ہے لیکن صورت حال بہت سنگین ہے۔ فی الحال لاپتہ ہونے والوں کی تعداد کا صحیح اندازہ لگانا مشکل ہے۔” ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ اب تک 75 زخمیوں کو بچا لیا گیا ہے اور انہیں اتھولی پدر میں واقع بنیادی مرکز صحت اور ضلع ہسپتال کشتواڑ منتقل کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے واقعہ میں ہلاکتوں کا افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر ٹوئٹ کیا کہ ’میری تعزیت اور دعائیں جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں بادل پھٹنے اور سیلاب سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔ صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ ضرورت مندوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی‘۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’کشتواڑ ضلع میں بادل پھٹنے پر جموں و کشمیر کے ایل جی اور وزیر اعلیٰ سے بات کی۔ مقامی انتظامیہ راحت اور بچاؤ کا کام کر رہی ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر روانہ ہو گئی ہیں۔ ہم حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہر صورت حال میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ ضرورت مند لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی‘۔

وہیں جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی بادل پھٹنے کے واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر ٹوئٹ کیا کہ ’میں نے ابھی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بات کی ہے تاکہ انہیں جموں کے کشتواڑ علاقے کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ خبر سنگین ہے۔ بادل پھٹنے کے واقعہ کے بعد ریسکیو آپریشنز کو منظم کرنے کے لیے جموں و کشمیر کے اندر اور باہر سے تمام ممکنہ وسائل کو متحرک کیا جا رہا ہے‘۔

کشتواڑ کے چشوتی میں بادل پھٹنے کے واقعہ پر میر واعظ عمر فاروق نے بھی غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’چشوتی، کشتواڑ میں ہونے والے بادل پھٹنے کے المناک واقعہ سے شدید غم ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں اور بڑے پیمانے پر تباہی مچی‘۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں کے تئیں میری دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کےلئے دعا کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button