انٹرٹینمینٹ

شانتی نکیتن میں فلم شوٹنگ کے دوران تنازع: مقامی شہری نے گلوکار اریجیت سنگھ اور ان کے گارڈز کے خلاف شکایت درج کروا دی

شانتی نکیتن کے رہائشی نے گلوکار اریجیت سنگھ اور انکے باڈی گارڈ پر فلم بندی کے دوران ہراساں کرنے اور چوری کرنے کا الزام لگایا۔

شانتی نکیتن (مغربی بنگال): مغربی بنگال کے ثقافتی شہر شانتی نکیتن میں فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک ناخوشگوار واقعہ سامنے آیا، جس میں مقامی شہری اور موسیقی کے آلات بنانے والے کاریگر کملا کانتا لہا نے معروف گلوکار اور پدم شری ایوارڈ یافتہ اریجیت سنگھ اور ان کے سیکورٹی گارڈز کے خلاف پولیس میں تحریری شکایت درج کروا دی ہے۔

یہ واقعہ 13 اگست کو شانتی نکیتن پولیس اسٹیشن کی حدود میں تلتور علاقے میں پیش آیا، جہاں اریجیت سنگھ اپنی آئندہ فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔

شکایت کنندہ کی تفصیلات:

کملا کانتا لہا، جو سبھاس پلی کے رہائشی ہیں اور موسیقی کے روایتی سازوسامان کے ماہر کاریگر کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ شوٹنگ کے دن کام پر کوپئی جا رہے تھے، جب راستے میں سڑک پر رکاوٹوں کی وجہ سے انہیں روکا گیا۔ ان کے مطابق، شوٹنگ کے دوران موجود سیکورٹی گارڈز نے پہلے انہیں پانچ منٹ انتظار کرنے کو کہا، لیکن بعد میں مزید انتظار کرنے کا کہہ کر انہیں مسلسل روکے رکھا گیا۔

انہوں نے بتایا:

"میں روزگار پر جا رہا تھا، جلدی میں تھا۔ میں نے گزرنے کی درخواست کی تو گارڈز نے کہا، ’پانچ منٹ انتظار کریں‘۔ میں نے انتظار کیا، لیکن جب دوبارہ پوچھا تو کہا گیا ’مزید 30 منٹ‘ لگ سکتے ہیں۔ میرے لیے یہ ممکن نہیں تھا، اس لیے میں جانے کی کوشش کرنے لگا۔”

جھگڑا، زبردستی اور زیور گمشدگی کا الزام:

لہا نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے دوبارہ راستہ مانگا تو سیکیورٹی اہلکاروں نے طاقت کا استعمال کیا اور انہیں زبردستی ایک پولیس گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی۔ اس افراتفری کے دوران ان کی سونے کی انگوٹھی غائب ہو گئی۔ ان کے مطابق:

"میں ایک فنکار ہوں، مجھے روزانہ لوگوں کے ساتھ عزت سے پیش آنا پڑتا ہے۔ ایک اور فنکار، اریجیت، میرے ساتھ ایسا سلوک کیسے کر سکتا ہے؟ یہ میرے وقار اور حق تلفی کا معاملہ ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک ذاتی جھگڑا نہیں بلکہ مقامی باشندوں کے ساتھ فنکاروں کے رویے پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

پولیس میں شکایت اور تحقیقات:

ابتدائی طور پر کملا کانتا لہا نے شانتی نکیتن پولیس اسٹیشن میں زبانی شکایت درج کروائی، جس کے بعد معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے باقاعدہ تحریری شکایت بھی جمع کرا دی، جس میں اریجیت سنگھ اور ان کے سیکیورٹی عملے کو باقاعدہ ملزم نامزد کیا گیا۔

بیر بھوم ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ:

"ہمیں شکایت موصول ہو چکی ہے۔ ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ہر پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے شفاف انداز میں کارروائی کریں گے۔”

اریجیت سنگھ یا ان کی ٹیم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا:

ابھی تک نہ تو اریجیت سنگھ اور نہ ہی ان کی ٹیم کی جانب سے واقعے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے آیا ہے۔ عوامی توقع ہے کہ وہ اس معاملے پر وضاحت پیش کریں گے، خاص طور پر اس لیے کہ واقعے میں ایک مقامی فنکار کے احترام اور شہری آزادی سے متعلق سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ردعمل اور فنکاروں کا رویہ:

واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کچھ صارفین کملا کانتا لہا کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ کچھ اریجیت سنگھ کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں۔ چند حلقوں کا کہنا ہے کہ فلمی شخصیات کو عوامی مقامات پر بہتر انتظامات اور حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔


نتیجہ:

شانتی نکیتن جیسے ثقافتی اور روحانی مرکز میں ایسا واقعہ یقینی طور پر مایوس کن ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف مقامی اور قومی میڈیا کی توجہ حاصل کی ہے بلکہ فنکارانہ اخلاقیات اور سیکیورٹی اہلکاروں کے رویے پر ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کی تحقیقات کیا رخ اختیار کرتی ہیں، اور اریجیت سنگھ اس پر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button