پاکستاناہم خبریں

دیامر، گلگت بلتستان میں پاک فوج کا MI-17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، پانچ اہلکار شہید — قوم سوگوار

آرمی ایوی ایشن کے تربیتی مشن معمول کی سرگرمیوں کا حصہ ہیں جن کا مقصد آپریشنل تیاری کو برقرار رکھنا ہے تاکہ مختلف ذمہ داریوں جیسے آپریشنل سپورٹ، انسانی ہمدردی کی امداد اور قدرتی آفات میں ریلیف فراہم کیا جا سکے

 سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی،آئی ایس پی آر کے ساتھ:

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، منگل کی صبح تقریباً 10 بجے آرمی ایوی ایشن کا ایک MI-17 ہیلی کاپٹر گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں واقع ہُڈور گاؤں کے قریب فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر میں سوار تمام پانچ فوجی اہلکار شہید ہو گئے۔

یہ افسوسناک واقعہ تھکداس کینٹونمنٹ سے تقریباً 12 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا، جہاں ہیلی کاپٹر معمول کی تربیتی پرواز پر تھا۔ ترجمان جی بی حکومت، فیض اللہ فراق کے مطابق، ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار اس وقت ہوا جب وہ لینڈنگ کی کوشش کر رہا تھا۔

شہداء کے نام اور عہدے

حادثے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت درج ذیل ہے:

  • میجر عاطف – پائلٹ ان کمانڈ

  • میجر فیصل – کو پائلٹ

  • نائب صوبیدار مقبول – فلائٹ انجینئر

  • حوالدار جہانگیر – کریو چیف

  • نائیک عامر – کریو چیف

یہ تمام شہداء پاک فوج کے آرمی ایوی ایشن ونگ سے وابستہ تھے اور تربیتی مشن پر مامور تھے۔ ان کی خدمات اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ملک بھر میں غم و سوگ کی فضا قائم ہے۔

پاک فوج کی جانب سے مؤقف

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ:

"آرمی ایوی ایشن کے تربیتی مشن معمول کی سرگرمیوں کا حصہ ہیں جن کا مقصد آپریشنل تیاری کو برقرار رکھنا ہے تاکہ مختلف ذمہ داریوں جیسے آپریشنل سپورٹ، انسانی ہمدردی کی امداد اور قدرتی آفات میں ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ پاک فوج ہر پہلو میں تیاری کو یقینی بنانے کے عزم پر قائم ہے۔”

بیان میں مزید کہا گیا کہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے اعلیٰ سطح کی انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ فنی خرابی کی نوعیت اور ممکنہ کوتاہیوں کا جائزہ لیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا اظہارِ افسوس

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

"پاکستانی فوج نے ہمیشہ ہر آزمائش میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ یہ سانحہ پوری قوم کے لیے غم کی گھڑی ہے۔ ہم شہداء کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔”

انہوں نے حادثے کے مقام پر امدادی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے متعلقہ اداروں کو فوری متحرک کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

ریسکیو آپریشن اور تحقیقات کا آغاز

حادثے کے فوراً بعد فوجی اور سول ریسکیو ٹیمیں موقع پر روانہ کی گئیں۔ جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں، اور شہداء کے جسدِ خاکی قریبی فوجی اسپتال منتقل کر دیے گئے ہیں۔ بعد ازاں انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ہیلی کاپٹر حادثے کی تفصیلی وجوہات کا تعین کرے گی۔

قوم کی جانب سے خراجِ عقیدت اور اظہارِ یکجہتی

صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، چیف آف آرمی اسٹاف، اور دیگر اعلیٰ حکومتی و عسکری عہدیداروں نے اس سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ملک بھر میں شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعائیہ تقاریب منعقد کی جا رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر بھی قوم کی بڑی تعداد نے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی قربانی کو سراہا۔ دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق، یہ حادثہ ایک یاد دہانی ہے کہ وطن کے محافظ ہر لمحہ اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر ملک کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔


قربانی کا تسلسل

دیامر کے اس سانحے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نہ صرف جنگی محاذ پر بلکہ ہر میدان میں قوم کی خدمت اور دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ شہداء کی یہ قربانی قومی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی، اور آنے والی نسلوں کو فرض شناسی، پیشہ وارانہ مہارت اور حب الوطنی کا درس دیتی رہے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button