پاکستاناہم خبریں

پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے یورپی یونین کی 35 کروڑ روپے امداد ،وزیراعظم نے امدادی اقدامات کی خود نگرانی کی

EU نے اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا ہے

اسلام آباد/بیجنگ (خصوصی نمائندہ): پاکستان میں مون سون بارشوں اور اچانک آنے والے تباہ کن سیلابوں سے متاثرہ افراد کے لیے یورپی یونین (EU) نے €1,050,000 (تقریباً 35 کروڑ پاکستانی روپے) کی ہنگامی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے


یورپی یونین کی امداد: اثر، وسائل اور فراہمی کا طریقہ

یورپی مشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ یہ امداد معتبر اور قابلِ اعتماد انسانی تنظیموں کے ذریعے متاثرہ علاقوں تک پہنچائی جائے گی، اور اس میں درج ذیل معاونت شامل ہوگی:

  • زندگی بچانے والی میڈیکل خدمات

  • پانی، صفائی اور حفظان صحت (WASH) سپورٹ تاکہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے

  • نقد امداد تاکہ سب سے زیادہ متاثرہ خاندان اپنی بنیادی ضروریات پوری کر سکیں

EU نے اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا ہے


وزیراعظم کی خود نگرانی: اسلام آباد سے بیجنگ تک ایکشن

بیجنگ میں موجود وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے اپنی مصروفیات موخر کرکے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، چیف سیکریٹریز پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا، اور دیگر متعلقہ حکام نے حالیہ صورتحال پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے حکام کو ہدایت کی کہ ایس سے منسلک ادارے:

  • نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور وزارت توانائی سیلاب سے تباہ شدہ سڑکوں اور بجلی کی فراہمی کو ترجیحی بنیادوں پر جلد بحال کریں

  • وفاقی و صوبائی ادارے متاثرہ خاندانوں کی محفوظ منتقلی، امداد کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی مرمت میں مکمل تعاون کریں


ندی نالوں کی نگرانی اور خدشات کا جائزہ

بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں طغیانی کا سلسلہ جاری ہے۔ خاص طور پر ترمّو، بلوکی، سدھنائی، جی ایس والا اور سلیمانکی جیسے مقامات پر صورتحال سنگین ہے۔ این ڈی ایم اے نے کہا کہ دریاؤں میں آنے والے سیلابی ریلے کی نگرانی کی جارہی ہے، اور سفارش کی گئی ہے کہ پنجند سے آنے والا سیلابی ریلہ 6 ستمبر دوپہر تک گڈو بیراج پہنچ سکتا ہے — جہاں صورتحال کو انتہائی کڑی نگرانی کے تحت رکھا گیا ہے


پنجاب میں چناب پر الرٹ: ممکنہ خطرات اور حکومتی تیاریاں

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے دریائے چناب میں سیلاب کی نگران صورتحال پر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ خاص طور پر مرالہ ڈاؤن سٹریم پر ممکنہ سیلابی خطرہ ہے، اور یہ ممکنہ سیلاب گجرات اور سیالکوٹ علاقوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ نوٹس جاری کرتے ہوئے ریلیف کمشنر پنجاب نے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ حکام کو چوکنا رہنے اور مناسب حفاظتی اقدامات کی ہدایات بھی جاری کی ہیں


پس منظر: تباہی کی وسعت اور امداد کی ضرورت

سیلاب کی شدید صورتحال کا احاطہ کرنے والے رپورٹس کے مطابق:

  • تینوں صوبوں میں 2,300 سے زائد گاؤں زیرِ آب آئے

  • 9,000 سے زائد گھر تباہ

  • 661 کلومیٹر سے زائد سڑکیں زیرِ آب

  • 238 پل بہہ گئے

  • 35,000 سے زائد افراد بے گھر

  • سب سے زیادہ مرنے والے اہل خانہ خیبرپختونخوا میں ہیں (480افراد)، پنجاب میں 191، سِندھ 58، گلگت بلتستان 41، بلوچستان 24، آزاد کشمیر 29 اور اسلام آباد میں 8 افراد ہلاک ہوئے۔ 219 بچے بھی ضائع ہوئے


تجزیہ اور آگے کا راستہ

  • EU کی فوری امداد: اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی یونین نے انسانی بحران کو سنجیدگی سے لیا ہے اور مشقت زدہ حصوں میں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے وسائل مختص کیے ہیں۔

  • حکومتی ردعمل: وزیراعظم کی خود نگرانی اور انتظامی رابطہ کاری مصروف عمل ہے، جس سے حکومتی عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

  • بنیادی خدمات کی بحالی اور طغیانی کی نگرانی: انفراسٹرکچر بحالی اور طغیانات کے خلاف احتیاطی اقدامات سے مستقبل کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button